اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کا پاکستان میں طویل المیعاد ترقی کے لیے نجی شعبے کو 96 ارب امریکی ڈالرز کی پیشکش

یہ سرمایہ اقوام متحدہ کے سسٹین ایبل گولزکے حصول کے لیے فراہم کیا جائے گا جن میں صحت و صفائی، توانائی، ٹرانسپورٹ، صنعت، جدت اور انفرااسٹرکچر کی بہتری شامل ہیں

پیر 27 جنوری 2020 23:41

اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کا پاکستان میں طویل المیعاد ترقی کے لیے نجی شعبے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2020ء) دی اسٹینڈرڈ چارٹرڈ سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ گول (SDG) انویسٹمنٹ میپ Opportunity 2030"-"میں تمام ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں نجی شعبے کے لیے تقریباً 10کھرب امریکی ڈالرز (9.668ارب امریکی ڈالرز)کی صورت میں سرمایہ کاری کے مواقع کی نشاندہی کی گئی تاکہ انہیں اقوام متحدہ کے سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ گولز (SDGs) کے حصول میں مدد ملے سکے۔

اس میں پاکستان کا حصہ 96.2 ارب امریکی ڈالرز ہے۔اس دستاویزمیں نجی سیکٹر کے لیے ایسے مواقع کی نشاندہی بھی کی گئی جن کیذریعے وہ اب اور سنہ 2030 ء کے درمیان انفرااسٹرکچر سے تعلق رکھنے والے گولز (Goals) حاصل کرسکتے ہیں۔ ان گولز میں :6 SDG صاف پانی اور صفائی، SDG7: باکفایت اور صاف توانائی اور SDG9: تمام ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں صنعت، جدت اورانفرااسٹرکچر کی فراہمی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان میں سب سے بڑے جن مواقع کی نشاندہی کی گئی ہے اٴْن میں بجلی کی عوام کو رسائی فراہم کرنا اور اسے قائم رکھنا۔یہ ایک اہم SDG7 اشاریہ ہیجونجی شعبے کو 44.7 امریکی ڈالرز کے موقع کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس اشارئییمیں موجودہ ایسی آبادی کو بھی ذہن میں رکھا گیا ہے جسے بجلی دستیاب نہیں )یعنی 29 فیصدآبادی ( اور اس میں متوقع اضافہ اور اقتصادی ترقی کے لیے بجلی کی طلب میں اضافہ شامل ہیں۔

سرمایہ کاری کے لیے ایک اور اہم موقع ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر ہے جس میں نجی سیکٹر کے لیے تقریباً34 ارب امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کی گنجائش موجود ہے تاکہ ڈیجیٹل کو مکمل طور پر اختیار کیا جا سکے ( موبائل فون سبسکرپشن ریٹس اور انٹرنیٹ کنکٹویٹی کی بنیاد پر)۔ ڈیجیٹل رسائی SDG9 کا اہم اشاریہ ہے جس میں صنعت، جدت اور انفرااسٹرکچر میں بہتری کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔

Opportunity 2030 میں تیسرا اشاریہ SDG9 ہے جو ٹرانسپورٹ انفرااسٹرکچر سے تعلق رکھتا ہے تاکہ پاکستان کے ٹرانسپورٹ انفرااسٹرکچر میں ، سنہ 2030ء تک،نمایاں بہتری لائی جا سکے اور اس میں نجی شعبے کے لیے 13.5 ارب امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کا موقع موجودہے۔اگرچہ صاف پانی اورصفائی کے شعبے میں موقع نسبتاً چھوٹا شعبہ ہے لیکن اس سے نمایاں فرق پڑ سکتا ہے۔

پاکستان کی آبادی کے تقریبا ً ایک چوتھائی (یعنی 24 فیصد) کو اب ابھی صاف پانی اور صفائی کی سہولتیں حاصل نہیں ہے اور یہ ایک اہم6 SDG اشاریہ ہے۔ سنہ 2030ء تک اس فرق کے خاتمے کے لیے بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی اور اس میں نجی شعبے کے لیے ایک موقع موجود ہے جس کے لیے اس فنڈ میں 24 ارب امریکی ڈالرز فراہم کیے گئے ہیں۔اس حوالے سے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، شہزاد دادا نے کہا،’’ایک پارلیمانی قرار داد کے ذریعے اور اپنے قومی ترقیاتی ایجنڈے کے حصے کے طور پر SDGs کو اختیار کر کے پاکستان نے اقوام متحدہ کے سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ گولز کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اظہار کیا ہے۔

اپنے اہداف کے حصول میں نجی شعبہ اہم کردار ادا کرے گا اور ان کے لیے سرمایہ کاری کی غرض سے زبردست موقع موجو د ہے جس میں انفرااسٹرکچر ڈیویلپمنٹ کو اہمیت دی گئی ہے اور اس میں ڈیجیٹل کو اختیار کرنا، توانائی کی فراہمی کے ساتھ صاف پانی کی فراہمی اور صفائی کی سہولت شامل ہیں۔‘‘شہزاد داد نے مزید کہا،’’ 2030 Opportunity ایسے نجی سرمایہ کاروں کو SDG میں موجود مواقع کے لیے اہم نقشہ فراہم کرتا ہے جوآئندہ دہائی میں لاکھوں پاکستانیوں کی زندگی پر اثر ڈالنا چاہتے ہیں اور انہیں بہتر بنانا چاہتے ہیں۔‘‘