نیب کو جس مقصد کیلئے بنایا گیا وہ پورا نہیں ہوا.چیف جسٹس

تفتیشی افسر ریفرنس تیار کرنے میں پانچ سال لگاتا ہے اور بعد میں کچھ بھی نہیں نکلتا.ریمارکس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 28 جنوری 2020 14:20

نیب کو جس مقصد کیلئے بنایا گیا وہ پورا نہیں ہوا.چیف جسٹس
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جنوری۔2020ء) سپریم کورٹ نے سندھ میں واٹر کمیشن کا کام پورا ہونے کے بعد تمام درخواستیں نمٹا تے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ نیب کو جس مقصد کیلئے بنایا گیا وہ پورا نہیں ہوا.چیف جسٹس سپریم کورٹ گلزار احمد کی زیر سربراہی تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی د وران سماعت عدالت نے نیب کی کار کردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ نیب کا تفتیشی افسر ریفرنس تیار کرنے میں پانچ سال لگاتا ہے جس مقصد کے لئے نیب کو بنایا گیا وہ پورا نہیں ہوا.

(جاری ہے)

چیف جسٹس گلزار احمد نے رریمارکس دیے کہ نیب کو جو کردار ادا کرنا چاہئے تھا وہ ادا نہیں ہو رہا نیب استحصال کرنے والا ادارہ بن چکا ہے ، نیب پہلے لوگوں پر ہاتھ ڈالتا ہے پھر اس کیس میں نیب کا افسر خود ہی کہہ دیتا ہے کہ ملزم کو جانے دیا جائے.عدالت نے کہا کہ جو بے گناہ لوگ سالوں تک قید میں ہوتے ہیں انکے وہ سال کہاں سے لائیں گے ، نیب والوں پر کھربوں روپے جرمانے ہونے چاہئے اورجرمانے کی رقم افسران اور عملہ کی جیب سے لینی چاہئے انہیں علم ہی نہیں کہ کیا ہو رہا ہے.چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کے تفتیشی افسران میں تفتیش کرنے کی اہلیت نہیں وہ کیس کو انجام تک پہچانے کی کوشش نہیں کرتے، یاد ہے گندم کیس میں ایک سیکرٹری نے کے پی میں خود کشی کرلی تھی اس کیس میں نیب نے سالوں سے اصل شخص کے خلاف چالان نہیں کاٹا.عدالت نے نیب کی کار کردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ نیب کا تفتیشی افسر ریفرنس تیار کرنے میں پانچ سال لگاتا ہے جس مقصد کے لئے نیب کو بنایا گیا وہ پورا نہیں ہوا.چیف جسٹس گلزار احمد نے رریمارکس دیے کہ نیب کو جو کردار ادا کرنا چاہئے تھا وہ ادا نہیں ہو رہا نیب استحصال کرنے والا ادارہ بن چکا ہے