سیدہ بتول فاطمہ نقوی کاثناء میر کو ڈراپ کئے جانے کے فیصلے پر حیرانگی کا اظہار

یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ آسٹریلیا ورلڈ کپ کھیلنے جا رہے ہوں اور ثناء میر جیسی تجربے کار کھلاڑی ٹیم کا حصہ نہ ہو، انٹرویو

منگل 28 جنوری 2020 15:04

سیدہ بتول فاطمہ نقوی کاثناء میر کو ڈراپ کئے جانے کے فیصلے پر حیرانگی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2020ء) وویمنز ٹیم کی سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر سیدہ بتول فاطمہ نقوی نے پاکستان کیلئے 120ون ڈے اور 106 ٹی 20 کھیلنے والی ثناء میر کو ڈراپ کئے جانے کے فیصلے پر حیرانگی کا اظہار کہا ہے کہ یہ فیصلہ افسوسناک حد تک سمجھ سے باہر ہے۔ ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ آسٹریلیا ورلڈ کپ کھیلنے جا رہے ہوں اور ثناء میر جیسی تجربے کار کھلاڑی ٹیم کا حصہ نہ ہو۔

انہوں نے کہاکہ سابق کپتان اور موجودہ چیف سلیکٹر عروج ممتاز ثناء میر سے حسد کرتی ہیں اور ان کا یہ فیصلہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔انہوںنے کہاکہ ثناء میر کی پاکستان وویمنز کرکٹ میں بڑی خدمات ہیں،انہیں بین الاقوامی سطح پر وویمنز کرکٹ میں پاکستان کا سفیر کہتے ہیں اور افسوس عروج ممتاز ان کے ساتھ اپنی دوستوں کے ساتھ مل کر نا انصافی کر رہی ہیں جس کا چیئر مین پی سی بی احسان مانی کو نوٹس لینا چاہئے۔

(جاری ہے)

بتول فاطمہ نے کہا کہ عروج ممتاز ثناء میر سے حسد کرتی ہیں ، اور یہ بات تب سے چلی آرہی ہے جب بورڈ نے ثناء جاوید کے بعد ثناء میر کو ان کی اہلیت اور صلاحیت دیکھتے ہوئے اہمیت دینا شروع کی اور اب چیف سلیکٹر بننے کے بعد عروج ممتاز نے فارم اور فٹنس کو بنیاد بنا کر ثناء میر کو ورلڈ کپ کی ٹیم سے کپتان کی مرضی کے خلاف ٹیم میں شامل نہیں کیا، جو کہ سرا سر نا انصافی کے مترادف ہے۔بتول فاطمہ نے کہا کہ بورڈ نے عروج ممتاز کو حد سے زیادہ نواز دیا ہے، وہ چیف سلیکٹر ہیں، کمنٹیٹر وہ بنی ہوئی ہیں، اور اب سنا ہے کہ وہ ورلڈ کپ کے دوران آسٹریلیا جا رہی ہیں، یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ ٹیم منتخب ہو گئی، عروج ممتاز ورلڈ کپ میں جا کر کیا کر یں گی۔