ٴسندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کلیم امام کے تبادلے کے خلاف حکم امتناع کی درخواست نمٹا دی

ہم قانون کے مطابق وفاق سے مشاورت کررہے ہیں، ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا ہائی کورٹ میں جواب ۵جب سندھ حکومت مان رہی ہے سیکشن 12 کے مطابق آئی جی کا تبادلہ ہوگا تو معاملہ ختم ہونا چاہیے ،عدالتی ریمارکس

منگل 28 جنوری 2020 22:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 جنوری2020ء) سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کلیم امام کے تبادلے کے خلاف حکم امتناع کی درخواست نمٹا دی۔ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے آئی جی سندھ کے تبادلے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔جہاں ایڈوکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھاکہ ہم قانون کے مطابق وفاق سے مشاورت کررہے ہیں۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جب سندھ حکومت مان رہی ہے سیکشن 12 کے مطابق آئی جی کا تبادلہ ہوگا تو معاملہ ختم ہونا چاہیئے۔

(جاری ہے)

فیصل صدیقی کے معاون وکیل کا کہنا تھا کہ فیصل صدیقی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں سماعت ملتوی کی جائے۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم تو آپ کی درخواست منظور کررہے ہیں وفاق سے مشاورت کے بغیر تبادلہ نہیں ہوسکتا۔

ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ وفاق سے مشاورت کے بغیر آئی جی کو نہیں ہٹائیں گے،جس پر درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اے ڈی خواجہ کیس کے مطابق کابینہ کو آئی جی کا موقف سننا ضروری ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ یہ جبران ناصر اور دیگر لوگ کب تک مداخلت کریں گے ، یہ پولیس کا معاملہ ہے۔عدالت نے حکم امتناع کی درخواست نمٹا تے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت سیکشن 12 کے مطابق آئی جی کا تبادلہ کرسکتی ہے۔#