ہواوے کو برطانیہ کے فائیو جی نیٹ ورکس پر کام کرنے کی اجازت

برطانیہ کاہواوے کو حساس حصوں پر کام کی اجازت نہ دینے کا اعلان ، فیصلے سے مایوسی ہوئی،امریکی عہدیدار

بدھ 29 جنوری 2020 13:09

ہواوے کو برطانیہ کے فائیو جی نیٹ ورکس پر کام کرنے کی اجازت
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2020ء) برطانیہ نے تصدیق کی ہے کہ اس نے امریکی دبائو کے باوجود اپنی سرزمین میں 5 جی نیٹ ورک کے قیام کے لیے ہواوے کو کام کرنے کی اجازت دے دی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ فیصلہ کئی ماہ کی مشاورت کے بعد کیا گیا اور ہواوے کو 5 جی بی نیٹ ورکس کے قیام کے عمل میں شامل کرنے کی اجازت دی گئی تاہم اسے اہم حصوں پر کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

چینی کمپنی کو پابندیوں کے ساتھ فائی جی نیٹ ورکس کے قیام کے لیے کام کرنے دیا جائے گا مگر اسے حساس حصوں پر کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔بنیادی طور پر فائی جی نیٹ ورک کے 35 فیصد سپلائی کٹ پر ہواوے کو کام کرنے کی اجازت ہوگی جس میں ریڈیو مسٹس بھی شامل ہے جبکہ اسے فوجی اور جوہری تنصیبات کے قریب بھی کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

ہواوے کے برطانیہ میں سربراہ وکٹر زینگ نے ایک بیان میں بتایا کہ برطانوی حکومت کی تصدیق کے بعد ہم اپنے فائیو جی کو متعارف کرانے کے عمل کے ساتھ اپنے صارفین کے لیے کام کرنا جاری رکھ سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے برطانیہ کو اس ٹیکنالوجی تک رسائی ملے گی اور ایک مسابقتی مارکیٹ کا قیام یقینی ہوسکے گا۔برطانوی وزیراعظم کو اس حوالے سے امریکا اور کچھ کنزرویٹیو اراکین پارلیمان کے دبائو کا سامنا تھا جو چینی کمپنی پر پابندی کے خواہشمند تھے۔ٹرمپ انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اس فیصلے سے امریکا کو مایوسی ہوئی ہے۔چینی حکومت نے برطانیہ کو خبردار کیا تھا کہ اگر کمپنی پر پابندی عائد کی گئی تو دیگر تجارتی اور سرمایہ کاری کے منصوبوں پر سخت ردعمل کا اظہار ہوسکتا ہے۔

برطانیہ میں کام کرنے والے 4 میں سے 3 موبائل نیٹ ورکس نے پہلے ہی ہواوے کی فائیو جی مصنوعات کی تنصیب اور استعمال کا فیصلہ کرلیا ہے۔ہواوے کو فائیو جی نیٹ ورک کے کور یا قلب پر کام کی اجازت نہیں ہوگی۔دوسری جانب برطانوی حکام نے نشاندہی کی کہ امریکا کے برعکس برطانیہ ہواوے ٹیکنالوجی کو اپنے سسٹمز میں گزشتہ 15 سال سے استعمال کررہا ہے۔برطانیہ کے سیکیورٹی اداروں کا ماننا ہے کہ وہ اب تک اس حوالے سے خطرے کو قابو میں رکھنے میں کامیاب رہے ہیں اور وہ فائیو جی نیٹ ورک کے حوالے سے بھی ایسا کرنے کے قابل ہیں۔

فائیو جی ٹیکنالوجی کو اب تک کئی ممالک میں متعارف کرایا جاچکا ہے جو کہ مستقبل کی ٹیکنالوجیز جیسے خودکار ڈرائیونگ کی صلاحیت رکھنے والی گاڑیوں اور دیگر کے لیے انتہائی اہم پیشرفت قرار دی جارہی ہے۔