4 اسلامی ممالک نے مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے ٹرمپ کے شرمناک منصوبے کی حمایت کر دی ہے

سعودی عرب، قطر، مصر اور متحدہ عرب امارات امریکی صدر کی "ڈیل آف دی سینچری" کے حامی ہیں: اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

muhammad ali محمد علی بدھ 29 جنوری 2020 22:43

4 اسلامی ممالک نے مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے ٹرمپ کے شرمناک منصوبے کی ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جنوری2020ء) 4 اسلامی ممالک نے مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے ٹرمپ کے شرمناک منصوبے کی حمایت کر دی ہے، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ سعودی عرب، قطر، مصر اور متحدہ عرب امارات امریکی صدر کی "ڈیل آف دی سینچری" کے حامی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 4 اسلامی ممالک ایسے ہیں جنہوں نے تنازعہ فلسطین کے حل کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی "ڈیل آف دی سینچری" کی حمایت کی ہے۔

دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سعودی عرب، مصر، قطر اور متحدہ عرب امارات نے تنازعہ فلسطین کے حل کیلئے ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ منصوبے کی باقاعدہ حمایت کی ہے۔ ان ممالک نے کہا ہے کہ وہ خطے میں امن کے قیام کیلئے کسی بھی منصوبے کی حمایت کرنے کیلئے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اماراتی خبر رساں ادارے خلیج ٹائمز کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات اماراتی سفیر یوسف العتیبہ کی جانب سے تنازعہ فلسطین کے حل کیلئے امریکی صدر کے منصوبے پر ردعمل دیا گیا ہے۔

اماراتی سفیر نے تنازعہ فسلطین کے حل کیلئے امریکی صدر کی جانب سے کی جانے والی کوششوں اور "ڈیل آف دی سینچری" نامی منصوبے کی تعریف کی ہے۔ یوسف العتیبہ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا منصوبہ مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کی ایک سنجیدہ کوشش ہے۔ امن کے قیام کیلئے ضروری ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز آپس میں مل بیٹھ کر اتفاق رائے پیدا کریں۔ متحدہ عرب امارات اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ فلسطینی اور اسرائیلی آپس میں مل کر اور بین الاقوامی برادری کی مدد سے طویل مدتی بنیاد پر امن کا قیام ممکن بنا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور فلسطین تنازع ختم کرنے کیلئے دو ریاستی حل تجویز کر دیا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اسرائیل امن کی جانب بڑا قدم بڑھا رہا ہے، اس منصوبے سے فلسطینیوں کے پاس آزاد ریاست کے حصول کیلئے تاریخی موقع ہے اور ہو سکتا ہے کہ یہ اس کیلئے آخری موقع ہو۔ انہوں نے کہا ہے کہ فلسطینی غربت اور تشدد کا شکار ہیں، ان کا استحصال ان لوگوں نے کیا جو دہشت گردی اور انتہا پسندی کو آگے بڑھانے کے لئے انہیں استعمال کرنے کی کوشش کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے منصوبے کے تحت کوئی فلسطینی بے گھر نہیں رہے گا اور فلسطینی عوام زیادہ بہتر زندگی گزارنے کے مستحق ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ فلسطین اسرائیل تنازع ختم کرانے کیلئے دو ریاستی حل بہترین آپشن ہے، اس منصوبے کے تحت مشرقی بیت المقدس فلسطین جبکہ یروشلم اسرائیل کا دارالحکومت رہے گا۔ ٹرمپ کے امن منصوبے میں اسرائیل آبادکاریوں کو چار سال کیلئے منجمند کرنے کی تجویز شامل ہے جبکہ فلسطینی علاقے کو دوگنا کر دینا بھی ٹرمپ امن منصوبے کا حصہ ہے۔

امن منصوبے کی تجاویز سامنے آنے کے بعد فلسطین نے سختی سے ٹرمپ کے امن منصوبے کو مسترد کیا۔فلسطین نے عالمی برادری سے ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کرنے کی اپیل کی ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ ٹرمپ کا مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق بیان اشتعال انگیز ہے، بیت المقدس سے متعلق ٹرمپ کا پلان بے ہودہ ہے اور مقبوضہ بیت المقدس فلسطین کی ہی سرزمین رہے گی۔ حماس نے کہا کہ فلسطین کے عوام امریکی منصوبے کا مقابلہ کرے گی۔