پاکستان چھوڑنے کے بعد آسیہ بی بی کا بیان

پاکستان سے ہمیشہ محبت کروں گی لیکن ہمیشہ جلا وطن رہوں گی،جیل میں صرف آںسو میرے ساتھی تھے۔آسیہ بی بی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 30 جنوری 2020 11:02

پاکستان چھوڑنے کے بعد آسیہ بی بی کا بیان
کینیڈا (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔30 جنوری 2020ء) پاکستان چھوڑنے اور کینیڈا روانگی کے بعد توہین رسالت کے الزام سے بری ہونے والی آسیہ بی بی کی دو روز قبل پہلی بار تصاویر منظر عام پر آئی تھی۔تصویر میں آسیہ بی بی کے چہرے پر مسکراہٹ واضح تھی جب کہ وہ ایک صحافی کے ساتھ موجود تھی۔8 مئی کو موصول ہونے والی اطلاعات میں آسیہ بی بی کے بیرون ملک جانے کی تصدیق کی گئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق آسیہ بی بی کینیڈا روانہ ہوئیں۔توہین مذہب کے مقدمے میں بری ہونے کے بعد آسیہ بی بی نے پہلی بار ستمبر 2019ء میں گفتگو کی تھی جس میں انہوں نے توہین مذہب کے الزام سے بری کرنے پر پاکستان کی سپریم کورٹ کا شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ مجھےپاکستان چھوڑنے کا بہت دکھ ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی رہائی اور بریت پر عدالت عظمیٰ کی شکر گزار ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ غیر ملکی خاتون صحافی نے آسیہ بی بی سے نامعلوم مقام پر ملاقات کی ہے جس کے بعد دونوں کی تصویر سامنے آئی جس میں انہیں خوش و خرم دیکھا گیا۔توہین رسالت کے الزام سے بری عیسائی خاتون آسیہ بی بی کی زندگی سے متعلق کتاب پیرس میں شائع ہو گی جسے مشترکہ طور پر فرانسیسی صحافی این ایزابیل ٹولے نے تحریر کیا۔

اور وہ واحد صحافی ہیں جس نے آسیہ بی بی سے ملاقات کی۔کتاب میں آسیہ بی بی نے کہا کہ پاکستان سے ہمیشہ محبت کروں گی لیکن ہمیشہ جلا وطن رہوں گی۔اپنی زندگی سے متعلق آسیہ بی بی نے کہا کہ میں جنونیت کی اسیر تھی۔جیل میں صرف آنسو میرے ساتھی تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ میری کلائی جلتی رہتی تھی،سانس لینا مشکل ہوتا تھا۔میری گردن میں طوق رہتا تھا۔

ی۔خیال رہے کہ اس سے قبل ایک بیان میں آسیہ بی بی نے کہا کہ کئی کیسز میں بھی ملزمان برسوں سے جیل میں قید ہیں۔ ان کا فیصلہ بھی میرٹ پر ہونا چاہئے۔ دنیا کو ان کی بات سننی چاہئے۔میں پوری دنیا سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ اس مسئلے پر توجہ دیں۔جس طرح کسی بھی شخص پر بغیر کسی مناسب تحقیقات کے، کسی مناسب ثبوت کے بغیر ہی توہین رسالت کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں تو دنیا کو اس پر بھی دھیان دینا چاہئے۔