لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی جانب سے غیر معمولی اقدامات پر آئی جی سندھ ڈاکٹر سیدکلیم امام کو تعریفی سند پیش

مقدمات کی سماعت کے دوران پولیس نے 65950 گواہان کو باقاعدہ ماڈل کورٹس میں حاضر کرواکر بیانات ریکارڈ کرواکر یہ مقدمات فائنل کروائے

جمعہ 31 جنوری 2020 16:42

لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی جانب سے غیر معمولی اقدامات پر آئی جی سندھ ڈاکٹر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جنوری2020ء) لاء اینڈ جسٹس کمیشن اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے صوبہ سندھ میں انسانی حقوق کے تحفظ، پاسداری اور صوبائی سطح پر ماڈل کورٹس کے حوالے سے غیرمعمولی اقدامات اُٹھانے اور لائق ستائش کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر آئی جی سندھ ڈاکٹر سیدکلیم امام کو تعریفی سند پیش کی ہے اور اپنی جانب سے نیک خواہشات کا اظہارکیا ہے -31 جنوری 2019ئ؁ سے لیکر31 جنوری 2020ئ؁ کے دوران سندھ میں ماڈل کورٹس میں قتل کے 5522جبکہ منشیات کے 8988 مقدمات کی سماعت کے دوران پولیس نے 65950 گواہان کو باقاعدہ ماڈل کورٹس میں حاضر کرواکر بیانات ریکارڈ کرواکر یہ مقدمات فائنل کروائے ۔

سنگیں مقدمات میں اتنے فیصلے پہلی مرتبہ ماڈل کورٹس کی بدولت ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرسال2019ئ؁ کے دوران سندھ نے پولیس اقدامات کرتے ہوئے غیرت کے نام پر قتل کے 108 مقدمات کا اندراج ۔گرفتار ملزمان 126،کیس چالان81، زیرتفتیش32،زیرسماعت73،کیس خارج03 کیے ۔خواتین کا شادی/ اغوائ1158 مقدمات کا اندراج۔گرفتار550،کیس چالان 301،زیرتفتیش466، زیرسماعت358،اے کلاس26،بی کلاس20،سی کلاس249،کیس خارج10 ہوئے ۔

خواتین/لڑکیوں کا قتل کے 132مقدمات کا اندراج۔گرفتاریاں174،کیس چالان87،زیرتفتیش42،زیرسماعت75،اے کلاس 06،سی کلاس06،خواتین/لڑکیوں پر تشدد پر128 مقدمات کا اندراج۔گرفتاریاں136،کیس چالان72،زیرتفتیش45،زیرسماعت64،اے کلاس 01،سی کلاس14،بچیوں سے زیادتی پر06 مقدمات کا اندراج۔ گرفتاریاں11،کیس چالان04،زیرتفتیش01،زیرسماعت02،زبردستی شادی پر01 کیس کااندراج۔

ملوث02،گرفتار02،کیس چالان01،زیرسماعت01،تیزاب گردی پر03 مقدمات کا اندراج۔گرفتار02،کیس چالان02، زیرتفتیش01،زیرسماعت02،اسٹوو سے برننگ ودیگر پر35مقدمات کا اندراج۔گرفتاریاں 19،کیس چالان22، زیرتفتیش05،زیرسماعت23،بی کلاس03،سی کلاس08،خواتین سے زیادتی پر95 مقدمات کا اندراج۔ گرفتاریاں 92،کیس چالان 42، زیرتفتیش40،زیرسماعت37،بی کلاس03،سی کلاس05،اجتماعی زیادتی کے 07 مقدمات کا اندراج۔

گرفتار ملزم 09،کیس چالان04، زیرتفتیش03،زیرسماعت 02،کام کے مقامات پر جسمانی وجنسی ہراسگی پر35مقدمات کا اندراج۔ گرفتاریاں 37،کیس چالان15،زیرتفتیش02، زیرسماعت 14،بی کلاس 01،سی کلاس07،اسکولز/مدارس/وغیرہ میں بچوں پر جسمانی تشدد پر06مقدمات کا اندراج۔گرفتار ملزمان7،کیس چالان 03،زیرتفتیش02،زیرسماعت02،سی کلاس 01،مذہبی مقامات پر اقلیتوں پر تشددکے 03 مقدمات کا اندراج۔

ملوث افراد04،گرفتاری 01،کیس چالان01، زیرتفتیش01،اے کلاس 01،سی کلاس01،جبری مشقت پر06 مقدمات کا اندراج۔ملوث افراد19،گرفتاریاں06،کیس چالان03،زیرتفتیش02،زیرسماعت03،سی کلاس 02،چائلڈ لیبر پر02 مقدمات کا اندراج،ملوث 07،زیرتفتیش02،بچوں کے اغواء پر66 مقدمات کا اندراج۔گرفتاریاں 64،کیس چالان 14،زیرتفتیش41،زیرسماعت17،اے کلاس 01،سی کلاس03،بچوں سے زیادتی پر41 مقدمات کا اندراج۔

ملوث افراد 58،کیس چالان22، زیرتفتیش18،زیرسماعت 12،اے کلاس01،سی کلاس02،بچوں کی کم عمری میں شادی پر09 مقدمات کا اندراج۔گرفتاریاں19،کیس چالان 05،زیرتفتیش04،زیرسماعت02،بچوں کا جنسی استحصال پر39مقدمات کا اندراج۔گرفتاریاں33،کیس چالان 26،زیرتفتیش13،زیرسماعت21،اے کلاس 01،سی کلاس03،بچوں کے قتل پر دہشت گردی کے تحت01 کیس کا اندراج،ملوث 01، گرفتار01،زیرتفتیش01،فرقہ وارانہ تشدد کے 06 مقدمات کا اندراج،ملوث افراد04،گرفتاریاں04، کیس چالان04، زیرسماعت04اور اے کلاس 02 ہوئے ۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق مذکورہ مختلف نوعیت کے جرائم کی مجموعی تعداد گزشتہ ایک سال کے دوران 2093،مقدمات گرفتار ملزمان کی تعداد 2115 رہی۔ اسی طرح چالان کیئے گئے مقدمات 735، زیرتفتیش مقدمات 863اورزیرسماعت مقدمات 749 تھے ۔ علاوہ اذیں 53 29 اور313 کیسز کو بالترتیب اے ،بی اور سی کلاس اور16کیسز کو خارج کیا گیا۔