نقیب اللہ قتل کیس: سندھ ہائی کورٹ میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ضمانت منسوخی کے لئے درخواست دائر

راؤ انوار نے جعلی مقابلے میں بے قصور نقیب کا قتل کیا، ملزم کی ضمانت منسوخ کی جائے، موقف

جمعہ 31 جنوری 2020 22:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 جنوری2020ء) سندھ ہائی کورٹ میںنقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ضمانت منسوخی کے لئے درخواست دائرکردی گئی، جس میں کہا گیا راؤ انوار نے جعلی مقابلے میں بے قصور نقیب کا قتل کیا، ملزم کی ضمانت منسوخ کی جائے۔ نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کیگرد گھیرا تنگ کردیا گیا ، راؤ انوار کی ضمانت منسوخی کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی گئی، درخواست بیرسٹر فیصل صدیقی کی جانب دائر کی گئی۔

دائردرخواست میں کہا گیا ہے کہ راؤ انوار نے جعلی مقابلے میں بیقصورنقیب کا قتل کیا، جس سے معاشرے میں خوف وہراس پھیلا، لہذا ملزم راؤانوار کی ضمانت منسوخ کی جائے۔یاد رہے گزشتہ برس 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹائون میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ کیا تھا، ٹیم کا مؤقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

(جاری ہے)

سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا تھا۔سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا از خود نوٹس کیس مقرر کرتے ہوئے راؤ انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔

جس کے بعد رائو انوار روپوش ہوگئے اور دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا تھا لیکن پھر چند روز بعد اچانک وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا یا گیا تھا، بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مرکزی ملزم اور سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو رہا کردیا تھا