شام میں بشار الاسد اور اتحادی فوج کی فضائی بمباری کی زد میں اسپتال بھی آگیا

10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ، ہلاک ہونے والوں میں ریسکیو ادارے کا ایک اہلکار اور مریض کی تیمارداری کے لیے آنے والے افراد بھی شامل ہیں

ہفتہ 1 فروری 2020 19:01

شام میں بشار الاسد اور اتحادی فوج کی فضائی بمباری کی زد میں اسپتال بھی ..
ادلب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 فروری2020ء) شام میں بشار الاسد اور اتحادی فوج کی فضائی بمباری کی زد میں ایک اسپتال بھی آگیا جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ ادلب میں اتحادی افواج کے لڑاکا طیاروں نے جنگجوئوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 24 زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ریسکیو ادارے کا ایک اہلکار اور مریض کی تیمارداری کے لیے آنے والے افراد بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

برطانوی مبصر برائے انسانی حقوق نے دعویٰ کیا کہ بمباری روسی لڑکا طیاروں نے کی جس میں ایک اسپتال کی عمارت کو بری طرح نقصان پہنچا ہے جب کہ ایک بیکری مکمل طور پر تباہ ہوگئی، جنگجوئوں کے علاوہ معصوم شہری بھی مارے گئے۔روسی حکومت نے ان دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادلب میں ہونے والی فضائی بمباری سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ روسی فضائیہ نے اس علاقے میں کسی قسم کے فوجی کارروائی میں حصہ نہیں لیا ہے۔ ایسی خبریں بے بنیاد اور لغو ہیں۔واضح رہے کہ شام میں داعش جنگجوئوں اور اتحادی افواج کے درمیان جنگ کا آخری معرکہ ادلب میں جاری ہے جہاں دونوں کی جانب سے ہلاکتوں اور حملوں سے متعلق متضاد دعوے کیے جاتے ہیں تاہم اس دوران سب سے زیادہ جانی نقصان عام شہریوں کا ہوتا ہے۔