دنیا بھر میں منشیات سے ادویات تیار کی جاتی ہیں، شہریار آفریدی کی ایک مرتبہ پھر وضاحت

ہم نان ایشوز کو ایشو بناتے ہیں، ہم چوری کو تو گناہ سمجھتے ہیں ، بہتان اور الزام لگانے کو گناہ نہیں سمجھتے، گفتگو

بدھ 5 فروری 2020 17:35

دنیا بھر میں منشیات سے ادویات تیار کی جاتی ہیں، شہریار آفریدی کی ایک ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 فروری2020ء) وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار خان آفریدی نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اپنی ایک ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ دنیا بھر میںمنشیات سے ادویات تیار کی جاتی ہیں۔میڈیا سے غیررسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پکڑی جانے والی منشیات کو آرگانک میڈیسن (نامیاتی دوا) جیسے ایلوپیتھک، ہومیوپیتھک، سی بی ڈی آئل وغیرہ تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس عمل سے بھارت نے گزشتہ برس 22 ارب ڈالر کمائے جبکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی اسی طریقے کو استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا وژن ہے کہ ہم نے اقدامات اٹھاتے ہوئے تمام وہ اشیا جو چاہے ناسور ہوں لیکن ان کا استعمال مثبت ہوسکتا ہو تو اسے استعمال کیا جائے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق انہوںنے کہاکہ پاکستان میں 2001 سے پوست ختم ہوچکی ہے لیکن تیراہ میں اس لیے بات کی کہ وہ قبائلی علاقہ ہے اور جہاں یہ تمام چیزیں موجود ہیں، ان کا مثبت استعمال کرکے ادویات بنائی جائیں لیکن شاید کسی کو پشتو زبان سمجھ نہیں آئی اور غلط ترجمہ کیا گیا۔

شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ ہم نان ایشوز کو ایشو بناتے ہیں، ہم چوری کو تو گناہ سمجھتے ہیں لیکن بہتان اور الزام لگانے کو گناہ نہیں سمجھتے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سوشل میڈیا اور میڈیا کو متحرک طریقے سے استعمال کرنا ہے لیکن یہ چیز جب دشمن کے پاس جائیں گی تو پاکستان کا کیا تصور جائے گا، لہٰذا تحقیق کریں اور اس کو مکمل طریقے سے استعمال کریں۔وزیر مملکت انسداد منشیات نے کہا کہ دنیا کہاں سے کہاں چلی گئی لیکن ہم لکیر کے فقیر بنے بیٹھے ہیں۔