سرکلر ریلوے کے تجاوزات متبادل جگہ فراہم کیے بغیر گرانا مسئلے کا حل نہیں، مصطفی کمال

ناجائز تجاوزات میں مقیم لاکھوں خاندان گھر ٹوٹنے کے بعد ہوا میں تحلیل نہیں ہوجائیں گے بلکہ مجبورا سر چھپانے کے لیے کوئی دوسرا ٹھکانہ ڈھونڈیں گے

ہفتہ 8 فروری 2020 00:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2020ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ سرکلر ریلوے کے تجاوزات متبادل جگہ فراہم کیے بغیر گرانا مسئلے کا حل نہیں بلکہ مسئلے کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے مترادف ہے۔ناجائز تجاوزات میں مقیم لاکھوں خاندان گھر ٹوٹنے کے بعد ہوا میں تحلیل نہیں ہوجائیں گے بلکہ مجبورا سر چھپانے کے لیے کوئی دوسرا ٹھکانہ ڈھونڈیں گے۔

میرے دور نظامت میں لیاری ایکسپریس وے کی تعمیر کے لیے 28 ہزار خاندانوں کو نالے سے نکال کر ہاکس بے، سہراب گوٹھ اور بلدیہ کی تین آبادیوں میں منتقل کیا گیا کیونکہ ریاست ماں جیسی ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی آرگنائزنگ کمیٹی کے زمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت اور شہری انتظامیہ تجاوزات کا خاتمہ کرے لیکن عوام کے ووٹ کا حق بھی ادا کرے۔

حکومت ان تمام خاندانوں کو بے آسرا چھوڑنے کے بجائے ماضی کی طرح متبادل جگہ فراہم کرئے۔ یاد رہے کہ مصطفی کمال کے دور نظامت میں منصوبوں کی تکمیل کیلئے متاثرہ خاندانوں کو 80 گز کے پلاٹ اور 50 ہزار کے چیک دیے گئے تھے، جبکہ انکے پاس بھی کوئی مالکانہ حقوق نہیں تھے۔ اگر اب بھی یہی طریقہ نا اپنایا گیا تو امن و امان کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے اور متاثرہ افراد رہنے کے لیے پھر کسی پارک، کھیل کے میدان یا کسی خالی پلاٹ کا رخ کریں گے۔

مزید یہ کہ آئندہ شہر میں غیر قانونی تعمیر روکنے کیلئے کمیونٹی پولیسنگ کا مثر نظام جو ہم نے متعارف کرایا تھا دوبارہ رائج کیا جائے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جناب آصف سعید کھوسہ اس مسئلے کا نوٹس لیں کہ تمام تر وسائل ہونے کے باوجود حکومت متبادل جگہ کیوں فراہم نہیں کر رہی اور آئندہ انکروچمنٹ نہ ہو اس کیلئے کیا لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔ لاکھوں خاندان بے سر و سامان عدلیہ ہی کی جانب امید سے دیکھ رہے ہیں۔