سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کو لنگر خانے میں بدلنے کی شدید مذمت

کیا کورٹ نے پنجاب حکومت کو اسحاق ڈار کی سپر داری کی تھی کہ انھوں نے لنگر خانے میں تبدیل کر دی،معلوم نہیں پنجاب حکومت میں کونسا آئن سٹائن ہے جو عدالتی احکامات کی ایسے دھجیاں اڑا رہا ہے،احتساب اور سیاسی انتقام میں فرق نظر آنی چاہئے، رحمن ملک کی گفتگو

پیر 10 فروری 2020 16:34

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2020ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کو لنگر خانے میں بدلنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ کیا کورٹ نے پنجاب حکومت کو اسحاق ڈار کی سپر داری کی تھی کہ انھوں نے لنگر خانے میں تبدیل کر دی،معلوم نہیں پنجاب حکومت میں کونسا آئن سٹائن ہے جو عدالتی احکامات کی ایسے دھجیاں اڑا رہا ہے،احتساب اور سیاسی انتقام میں فرق نظر آنی چاہئے۔

پیر کو سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت ہوا جس میں اجلاس میں نیکٹا ترمیمی بل 2019 زیر بحث و غور کیا گیا ۔ رحمن ملک نے کہاکہ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نیکٹا ترمیمی بل 2019 متفقہ طور پر منظور کرلیتی ہے، کمیٹی نے نیکٹا ترمیمی بل 2019 میں ضروری ترامیم کر لئے ہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ نیکٹا ترمیمی بل 2019 کی منظوری موجودہ صورتحال کے پیش نظر ضروری ہے۔

انہوںنے کہاکہ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر اسحاق ڈار کے گھر کو لنگر خانے میں بدلنے کی شدید مذمت کرتی ہے، سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ معلوم نہیں پنجاب حکومت میں کونسا آئن سٹائن ہے جو عدالتی احکامات کی ایسے دھجیاں اڑا رہا ہے۔رحمن ملک نے کہاکہ کیا کورٹ نے پنجاب حکومت کو اسحاق ڈار کی سپر داری کی تھی کہ انھوں نے لنگر خانے میں تبدیل کر دی، وزیراعظم خود اس کیس کو دیکھے کیونکہ اسطرح کے اقدامات لگتا ہ حکومت کو بدنام کرنے کیلئے کئے جارہے ہو،احتساب اور سیاسی انتقام میں فرق نظر آنی چاہئے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ وزارت داخلہ سینیٹر اسحاق ڈار کے گھر کو لنگر خانے میں بدلنے کا انکوائری کرکے کمیٹی کو رپورٹ جمع کرے، پنجاب حکومت نے اسحاق ڈار کے گھر کے لنگر خانے میں تبدیل کرکے توہین عدالت کی ہے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ پرویز مشرف کے دور میں ہزاروں افغانیوں کو پاسپورٹ جاری کئے تھے، وزارت داخلہ کمیٹی کو بتائے کہ ان سب پاسپورٹ کی موجودہ پوزیشن کیا ہے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ اسلام آباد کے پانی کے مضر صحت واضح ثبوت ملے ہیں، یہ معاملہ نہایت حساس نوعیت کا حامل ہے کہ اسلام آباد میں پانی مضر صحت ہے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ زیادہ تر بیماریاں گندے پانی کیوجہ سے پھیل رہے ہیں، منرل واٹر کے نام پر گندہ پانی بوتلوں میں بھر کو فروخت کیا جارہا ہے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ جعلی فون کالز کے ذریعے معصوم شہریوں کو لوٹا جارہا ہے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ ہر موبائل کمپنی نے اب اکاونٹ کھلے ہیں جو اندرون ملک فنانشنل ٹرانزیکشن کر رہے ہیں، پہلے تو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ کس قانون کے تحت موبائل کمپنیاں فنانشنل ٹرانزیکشن کر رہے ہیں، ایف آئی اے ایک ہفتے میں اسطرح فراڈ کے کیسوں کی تفتیش کرکے کمیٹی کو رپورٹ دے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ جعلی فون کالز کے ذریعے فراڈز کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔