ملکی تاریخ کی سب سے بڑی پلی بارگین کا معاملہ لٹک گیا

ملک ریاض نے مری‘روالپنڈی کی سرکاری اراضی پرقبضے کوقانونی شکل دینے کے لیے پچاس ارب روپے کی پیشکش کی تھی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 11 فروری 2020 14:15

ملکی تاریخ کی سب سے بڑی پلی بارگین کا معاملہ لٹک گیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 فروری۔2020ء) پاکستان اور قومی احتساب بیورو (نیب) کی تاریخ میں سب سے بڑی پلی بارگین کا معاملہ لٹک گیاباوثوق زرائع کے مطابق پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے داماد نے نیب میں چار درخواستیں دی ہیں جس میں پلی بارگین کی استدعا ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کیسز میں بحریہ آئیکون ٹاور، گالف سٹی مری، پنک ریزیڈینسی اور بحریہ ٹاﺅن راولپنڈی شامل ہیں ذرائع کے مطابق نیب ان کیسوں اور ان سے جڑی املاک کی مالیت 50 ارب روپے قرار دے چکا ہے مگر ابھی معاملات میں تعطل آگیا ہے اور اس کی وجہ دونوں اطراف اپنی شرائط پر قائم ہونا ہے.

(جاری ہے)

یہی تعطل ان کیسز میں سے اہم ترین بحریہ آیئکون ٹاور میں ملک ریاض سمیت 15 ملزمان کی طلبی کا سبب بنا 13 فروری کو احتساب عدالت اسلام آباد نے ملک ریاض انکے داماد زین ملک، سابق سینیٹر ڈاکٹر ڈنشا، لیاقت قائم خانی جیسے بڑے ملزمان شامل ہیں. ذرائع کے مطابق معاملات اس وقت رقم کے تعین کے طریقہ کار اور ملزمان کے خلاف کیسز کا خاتمہ شامل ہے لیکن اونٹ کسی کروٹ نہیں بیٹھ رہا کیوں کے دونوں اطراف سے جو شرائط پیش کی جا رہی ہیں ان پر اتفاق نہیں ہو پا رہا.

اس صورت حال میں نیب اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ زین ملک نیب سے اسی طرح کی ڈیل کرنا چاہ رہے ہیں جیسی ملک ریاض نے مارچ 2019 کو سپریم کورٹ کے ساتھ ایک سیٹلمنٹ کی جس میں انھوں نے بحریہ ٹاﺅن کراچی کی متنازع زمین کے بدلے حکومت پاکستان کو 460 ارب روپے دینے کی پیشکش کی.واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپریل2019میں بحریہ ٹاﺅن راولپنڈی اور مری سے متعلق عمل درآمد کیس میں50 ارب روپے کی پیشکش پر پنجاب حکومت، قومی احتساب بیورو (نیب) اور محکمہ جنگلات سمیت دیگر کو نوٹس جاری کیئے تھے‘جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بحریہ ٹاﺅن عملدرآمد کیس کی سماعت میں دونوں منصوبوں کے لئے بحریہ ٹاﺅن انتظامیہ نے مری اور روالپنڈی کی ہزاروں ایکٹرسرکاری اراضی پرقبضے کوقانونی شکل دینے کے لیے پچاس ارب روپے کی پیشکش کی تھی مری اور روالپنڈی کی بحریہ ٹاﺅن کے زیرقبضہ اراضی کا بڑا حصہ محکمہ جنگلات پنجاب کی ملکیت ہے ‘پاکستان دنیا کے کم تر جنگلات رکھنے والوں ممالک کی فہرست میں ہے جس کے کل رقبے کا دوفیصد سے بھی کم جنگلات پر مشتمل ہے جنگلات بیدری سے کاٹے جانے سے ماحولیاتی تبدیلیوں کے ملک پر تباہ کن اثرات ہوئے ہیں جن کی وجہ سے عالمی اداروں نے پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک میں ٹاپ فائیو ممالک کی فہرست میں رکھا ہوا ہے.

ماحولیاتی تبدیلیوں سے ملک میں زراعت ‘لائیوسٹاک‘فشری اور جنگلی حیات کو پہنچنے والے نقصان‘گلیشیئرزکے تیزی سے پگھلنے‘بارشوں کا نظام درہم برہم ہونے سے ملک کو ہرسال کئی سو ارب کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے.