احسان اللہ احسان حکومت اور سکیورٹی اداروں کے ساتھ ڈیل کر کے فرار ہوا

تحریک طالبان کے سابق ترجمان نے ملالہ یوسفزئی اور اے پی ایس پشاور پر حملے کی زمہ داری قبول کی تھی: سینئر صحافی نجم سیٹھی کا دعویٰ

Usama Ch اسامہ چوہدری بدھ 12 فروری 2020 00:33

احسان اللہ احسان حکومت اور سکیورٹی اداروں کے ساتھ ڈیل کر کے فرار ہوا
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 11 فروری 2020) : ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹریو دیتے ہوئے سینئر صحافی نجم سیٹھی نے دعویٰ کیا کہ اسٹیبلشمنٹ ابھی سوچ رہی ہے کہ اس بات کو عوام کے سامنے کیسے آشنا کیا جائے کہ احسان اللہ احسان سکیورٹ فورسز کی قید سے کیسے فرار ہوا۔ انکا کہنا تھا کہ یہ ممکن ہے اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے جاری بیان کو لوگ مسترد کردیں۔

احسان اللہ احسان کے ساتھ جب ڈیل کی گئی تھی تب وہ تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان بھی تھے اور انھوں نے یہ قبول کیا تھا کہ ملالہ یوسفزئی اور پشاور اے پی ایس پر حملہ اسی نے کروایا تھا۔ نجم سیٹھی نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے مسلسل یہ کوشش کی جا رہی تھی کہ کسی طرح تحریک طالبان پاکستان میں سے کسی کو اپنے جاسوسوں کی مدد سے اپنی طرف راغب کر کے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں استعمال کیا جائے اور اسکے بدلے میں اسکی حفاظت کی جائیگی۔

(جاری ہے)

اس کے بعد احسان اللہ احسان نے خود کو سکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا تھا۔ دونوں جانب سے ایک مسئلہ پیدا ہوا جب ایک شہری کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی جس کا بچہ اے پی ایس پشاور میں شہید ہو گیا تھا۔ انھوں نےکہا تھا کہ پاکستان حکومت نے ان تمام قاتلوں کو پناہ دی ہوئی ہے اور انسے پوچھا جائے کہ کیا ان قاتلوں کا کوئی ٹرائل یا کورٹ مارشل ہو گا۔

اس پر ہائیکورٹ پشاور نے اٹارنی جنرل کو طلب کر کے پوچھا کہ آپ نے ان کے خلاف کوئی کاروائی کی ہے؟ جس کے جواب میں اس وقت کے اٹارنی جنرل نے کہا تھا کہ ان کے خلاف پوری کارروائی کی جائے گی۔ اسکے بعد حکومت نے بتایا تھا کہ ٹی ٹی پی کے چند دہشت گردوں نے اپنے آپ کو رضاکارانہ طور پر پاکستان کے حوالے کیا ہوا ہے۔ جن سے انٹریو کیا گیا تو انھوں نے یہ انکشاف کیا تھا کہ یہ سب انہوں نے انڈیا کے کہنے پر کیا تھا۔