شہادت سے قبل میری محترمہ بے نظیر بھٹو سے ملاقات ہوئی تھی

انھوں نے مجھ سے کہا تھا کہ اگر مجھے کبھی حکومت ملی تو میں آصف علی زردری کو حکومت سے دور رکھوں گی: سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا دعویٰ

Usama Ch اسامہ چوہدری بدھ 12 فروری 2020 20:20

شہادت سے قبل میری محترمہ بے نظیر بھٹو سے ملاقات ہوئی تھی
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 12 فروری 2020) : ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹریو دیتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ شہادت سے قبل میری محترمہ بے نظیر بھٹو سے ملاقات ہوئی تھی انھوں نے مجھ سے کہا تھا کہ اگر مجھے کبھی حکومت ملی تو میں آصف علی زردری کو حکومت سے دور رکھوں گی۔ سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ وہ بہت نڈر تھیں، جب کراچی میں دھماکہ ہوا تو میں نے محترمہ سے کہا کہ آپ ریلی سے دور رہیں، اس پر انھوں نے جواب دیا تھا کہ کیا آپکا اللہ پر سے بھروسہ اٹھ گیا ہے؟
دوسری جانب سے سندھ کے وزیرتعلیم سعید غنی نے محترمہ بے نظیر بھٹو کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ محترمہ کا نام زندہ ہے اور تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیگا بے نظیر کا نام مٹانے والوں کی نسلیں مٹ جائینگی حکمران بے نظیر کے جوتوں کے برابر بھی نہیں بونے حکمرانوں کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پپپلز پارٹی کی خواتین کیجانب سے بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کے خلاف کراچی پریا کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ آج بونے حکمران اِنکم سپورٹ پروگرام کو سیاست کا نام دے رہے ہیں جس میں جرات ہے وہ اسمبلی جائے اور قانون تبدیل کرائے ۔ سعید غنی نے موجودہ مسکرے اور بونے حکمرانوں کے پیٹ میں زیادہ مڑوڑ اٹھ رہے 8لاکھ مستحق افراد کو سازش کے تحت فارغ کرنے کی تیاری ہورہی ہے جنہوں نے بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کا غلط استعمال کیا ہے انکے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔

واضع رہے کہ 28 دسمبر 2007 کو محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہو گئیں تھیں، پاکستانی عوام کے جانب سے رنج و غم کا ایک سماء بندھ گیا تھا۔ اسکے بعد کے الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی نے اکثریت کے ساتھ حکومت بنائی تھی جس کے نتیجے میں یوسف رضا گیلانی پاکستان کے وزیراعظم بن گئے تھے، بعد ازاں آصف علی زرداری کو صدر پاکستان منتخب کرلیا گیا تھا۔