ای لائبریری اوکاڑہ میں شہرہ آفاق مصور اور خطاط/شاعر صادقین کی 33 ویں برسی کی تقریب کا انعقاد کیاگیا

جمعرات 13 فروری 2020 12:30

اوکاڑہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2020ء) ای لائبریری اوکاڑہ میں نوجوان آرٹسٹ زوہیب چودھری کی جانب سے شہرہ آفاق مصور اور خطاط/شاعر صادقین کی 33 ویں برسی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں معروف شاعر احمد ساقی ، سماجی سیاسی شخصیت فیاض ظفر چودھری ،معروف سماجی شخصیت عزیر سلیم ،جرنلسٹ محمد مظہررشید چودھری،معروف آرٹسٹ اصغر مغل ،پروفیسر امین انجم ، انچارج ای لائبریری ابراھیم وڑائچ ،ممبرڈسٹرکٹ امن کمیٹی مولانا شکیل الرحمن قاسمی، کالم نگار سلمان احمد قریشی ، آرٹسٹ غلام مصطفی مغلجی ودیگرنے شرکت کی مقررین نے کہا کہ سید صادقین احمد نقوی کو منفرد مصوری کی بنا پر پکاسو آف دی ایسٹ کا لقب بھی دیا گیا صادقین نے 3 ہزار سے زائد پینٹنگز بنائیں، انہوں نے قرآن پاک کی آیات بالخصوص سورہ رحمن کی مکمل مصوری جس دلنشین اور جداگانہ انداز میں کی اسکی مثال نہیں ملتی ، آپکے والد سیّد سبطین احمد نقوی کا گھرانہ خطاطی کے حوالے سے بہت پہلے سے جانا پہچانا تھا، 1940کی دہائی میں وہ ادب کی ترقی پسند تحریک میں شامل ہوئے، پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم حسین شہید سہروردی نے پہلی بار آپکی صلاحیتوں کا اعتراف قومی سطح پر کیا ، مارچ 1970 میں آپ کو تمغہ امتیاز اور 1985 میں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا جبکہ پیرس کے دنیائے آرٹ کے سب سے بڑے اعزاز سے بھی نوازاگیا۔

(جاری ہے)

آپ کی خطاطی و مصوری کے نمونے فیصل مسجد اسلام آباد، فریئر ہال کراچی، نیشنل میوزیم کراچی، صادقین آرٹ گیلری اور دنیا کے ممتاز عجائب گھروں سمیت بھارت میں موجود ہیں۔صادقین نے علامہ اقبال، غالب اور فیض احمد فیض کے منتخب کردہ اشعار کو جس خوبصورتی سے مصوری کے قالب میں ڈھالا وہ اپنی مثال آپ ہیں،زندگی کے آخری دنوں میں جب وہ فریئر ہال کی دیوار پر پینٹنگ میں مصروف تھے کہ اچانک گر پڑے اور 10 فروری 1987کو کراچی کے ایک ہسپتال میں خالقِ حقیقی سے جا ملی-