شاہد خاقان عباسی کا ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ

ان ہائوس تبدیلی سے بھی نظام نہیں چلے گا ،ان ہائوس تبدیلی سے اس سے بری کھچڑی پکے گی ،مفتاح اسماعیل کے علاوہ کوئی ملکی معیشت کو نہیں سنبھال سکتا ،روایتی انتخابات نہیں ، حقیقی معنوں میں آزادانہ ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات سے ہی مسائل کا حل ممکن ہیں،مجھ پر ، احسن اقبال ، سعد رفیق اور احسن اقبال سمیت کسی پر بھی کرپشن کا کیس نہیں ،مولانا فضل الرحمان کی اصل ناراضگی ہم سے نہیں چوہدری پرویز الہی سے ہے ، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 13 فروری 2020 19:25

شاہد خاقان عباسی کا ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2020ء) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ان ہائوس تبدیلی سے بھی نظام نہیں چلے گا ،ان ہائوس تبدیلی سے اس سے بری کھچڑی پکے گی ،مفتاح اسماعیل کے علاوہ کوئی ملکی معیشت کو نہیں سنبھال سکتا ،روایتی انتخابات نہیں ، حقیقی معنوں میں آزادانہ ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات سے ہی مسائل کا حل ممکن ہیں،مجھ پر ، احسن اقبال ، سعد رفیق اور احسن اقبال سمیت کسی پر بھی کرپشن کا کیس نہیں ،مولانا فضل الرحمان کی اصل ناراضگی ہم سے نہیں چوہدری پرویز الہی سے ہے ۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کردیا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ان ہائوس تبدیلی سے بھی نظام نہیں چلے گا ،ان ہائوس تبدیلی سے اس سے بری کھچڑی پکے گی ۔ انہوںنے کہاکہ مفتاح اسماعیل کے علاوہ کوئی ملکی معیشت کو نہیں سنبھال سکتا ،پاکستان کے مسائل کا واحد حل نئے انتخابات ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ روایتی انتخابات نہیں ، حقیقی معنوں میں آزادانہ ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات سے ہی مسائل کا حل ممکن ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے عوام کو انتخابات میں آزادانہ طور پر اپنی نئی حکومت منتخب کرنے کا حق دیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ نوازشریف سمیت مسلم لیگ ن کے کسی رہنما پر کرپشن کا کوئی کیس بنایا نہیں جا سکا ۔ انہوںنے کہاکہ نوازشریف کو بیٹے سے پیسے لینے پر نا اہل قرار دیا گیا ۔

انہوںنے کہاکہ مجھ پر ، احسن اقبال ، سعد رفیق اور احسن اقبال سمیت کسی پر بھی کرپشن کا کیس نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمان نے اپنی سیاسی طاقت ثابت کردی ،مولانا فضل الرحمان کی اصل ناراضگی ہم سے نہیں چوہدری پرویز الہی سے ہے ۔انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمان سے وعدے تو چوہدری پرویز الہٰی نے کیے تھے ۔شاہد خاقان عباسی نے اپنے خلاف نئے ریفرنس کو دبائو میں لانے کی ایک اور کوشش قرار دے دیا ۔

انہوںنے کہاکہ نیب کے اس ریفرنس کا واحد مقصد ہراساں کرنا ہے،مجھ پر پہلا ریفرنس 46 ارب کا تھا اب تیرہ کروڑ کا ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیر کا ایم ڈی پی ایس او کی تقرری سے کوئی تعلق نہیں ہوتا،ایم ڈی پی سی او کی تقرری بورڈ نے پراسس کے تحت کی تھی ۔ انہوںنے کہاکہ نیب آرڈیننس کے مطابق تقرری میں پروسیجرل غلطی کی بنیاد پر ریفرنس دائر نہیں ہوسکتا ،نیب آرڈیننس کے تحت راجہ پرویز اشرف کی رہائی کا فیصلہ بھی آچکا ہے۔ انہوںنے کہاکہ نیب نے اس کے باوجود مجھ پر ریفرنس دائر کردیا ہے ،مجھے اپنے خلاف نیا نیب ریفرنس دائر ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔