قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ٹیکس ری فنڈز کے معاملے کو جلد حل کرنے کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی

جمعرات 13 فروری 2020 22:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2020ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ٹیکس ری فنڈز کے معاملے کو جلد حل کرنے کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ، کمیٹی پندرہ روز میں رپورٹ پیش کرے گی ۔ٹیکسٹائل سیکٹر کو ٹیکس ری فنڈز جاری نہ کرنے کے معاملے پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کااجلاس فیض اللہ کاموکا کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا ایف بی آر نے ٹیکسٹائل سیکٹر کے ٹیکس ری فنڈز پر بریفنگ میں بتایا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو 29 ارب روپے کے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں دسمبر کے ٹیکس ری فنڈز پر کام کیا جا رہا ہے ٹیکسٹائل سیکٹر نے 54 ارب کے کلیمز جمع کرائے ہیں جب کہ 37 ارب کے ٹیکس ری فنڈز کے لیے فارم ایچ جمع کرایا گیا 32 ارب روپے کے ٹیکس ری فنڈز پر کام جاری ہے رکن کمیٹی قیصر شیخ نے کہا کہ دسمبر کے ٹیکس ری فنڈز تاحال جاری نہیں ہوئے چیئرمین کمیٹی فیض اللہ کاموکا کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے دعووں اور حقیقت میں فرق ہے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی اجلاس میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز نے ای فبی آر کے فاسٹر نظام پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کے مسائل حل نہیں ہورہے ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو وعدے کے مطابق بجلی اور گیس کا نرخ نہیں دیا جارہا اگر حکومت نے گیس اور بجلی کے نرخ بڑھائے تو فیصل آباد کو بند کردیا جائے گا دوسرا مہینہ ہے بجلی کے اضافے بلز بھیج دیے گئے ہیں۔قائمہ کمیٹی خزانہ نے ٹیکسٹائل شعبے کے معاملات کے حل کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی ذیلی 15 دنوں میں اپنی رپورٹ فل کمیٹی کو پیش کریگی کمیٹی میں ڈاکٹر رمیش کمار ذیلی کمیٹی خزانہ کے کنونئیر ہونگے عائشہ غوث پاشا اور ڈاکٹر نفیسہ شاہ ممبران ذیلی کمیٹی ہونگے۔