کیماڑی میں زہریلی گیس کسی جہاز سے خارج نہیں ہوئی، زمین سے پر اسرار طور پر نکلی، علی زیدی

ریلوے کالونی میں جیکسن مارکیٹ کے قریب سے اس پر اسرار گیس کا اخراج ہوا ، وفاقی وزیر برائے بحری امور

Khurram Aniq خُرم انیق پیر 17 فروری 2020 13:49

کیماڑی میں زہریلی گیس کسی جہاز سے خارج نہیں ہوئی، زمین سے پر اسرار طور ..
کراچی(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-17فروری2020ء) کراچی میں کیماڑی میں زہریلی گیس پھیل گئی، زہریلی گیس سے 4 افراد جاں بحق اور100 سے زائد افرادشدید متاثر ہوئے ہیں ، متاثرہ افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کیماڑی میں گیس سے بھرے کنٹینروں سے زہریلی گیس پورے علاقے میں پھیل گئی ہے۔زہریلی گیس میں سانس لینے سے6 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ 100 سے زائد افرادشدید متاثر ہوئے ہیں، ان میں بعض افراد کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔

پولیس کا حکام کا کہنا تھا کہ زہریلی گیس کسی بحری جہاز سے آئی ہے جس سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہو رہی ہے۔ ان تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کسی بحری جہاز سے نہیں بلکہ زمین سے پر اسرار طور پر نکلی ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جس جہاز کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے وہ سویا بین کا جہاز تھا جوکہ ملائیشیاء کا جہاز ہے، جہاز کا نام ہرکولیز ہے۔

اس جہاز کا گیس کے اخراج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ علی زیدی نے بتایا کہ ابھی تفتیش کا عمل جاری ہے، تفصیلی رپورٹ سامنے آتے ہی سب کے سامنے رکھ دی جائے گی۔ گیس نکلنے کے مرکز کے بارے میں بتاتے ہوئے علی زیدی کا کہنا تھا کہ گیس کا مرکز ریلوے کالونی میں موجود جیکسن مارکیٹ کے قریب ہے۔ اس کے علاوہ وفاقی وزیر نے اس میں بھارت کی سازش ہونے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ کیماڑی میں چھ افراد کے جاں بحق ہونے کا سن کرافسوس ہوا، واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی۔ ترجمان کے پی ٹی شارق فاروقی کا کہنا ہے کہ پورٹ میں کسی قسم کی زہریلی گیس کا اخراج نہیں ہوا۔ کے پی ٹی کا عملہ تحقیقات کیلئے روانہ ہوگیا ہے۔ پولیس ذرئع نے کہا کہ متاثرین کا کہنا ہے کہ زہریلی گیس کا اخراج کیمیکل سے بھرے کنٹینروں سے ہوا ہے۔

چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر فہیم کا کہنا ہے کہ زیرعلاج افراد کو سانس لینے میں دشواری ہے اورپیٹ درد کی شکایت ہے۔ ڈاکٹرز تمام افراد کو طبی امداد فراہم کررہے ہیں۔ فیصل ایدھی کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں گیس سے متاثرہ 100 سے زیادہ افراد زیرعلاج ہیں۔ لوگوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ زہریلی گیس کا اخراج گیس سے بھرے کنٹینروں سے ہوا ہے۔ لیکن وفاقی وزیر علی زیدی نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گیس کس جہاز سے نہیں بلکہ زمین سے پر اسرار طور پر نکلی ہے جس کا مرکز ریلوے کالونی میں موجود جیکسن مارکیٹ کے قریب ہے۔