کیمرون کے گاﺅں پر حملہ 26 افراد ہلاک 100سے زیادہ زخمی

لڑائی میں 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک 70 ہزار لوگ نقل مکانی کرچکے ہیں.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 17 فروری 2020 16:29

کیمرون کے گاﺅں پر حملہ 26 افراد ہلاک 100سے زیادہ زخمی
کیمرون(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 فروری۔2020ء) افریقی ملک کیمرون کے گاﺅں پر حملے کے دوران 26 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 100سے زیادہ زخمی ہیں. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے بتایا کہ کیمرون کے گاﺅں نٹمبو میں مذکورہ واقعہ پیش آیا ہے اس بارے میں مقامی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا کہ نٹمبو میں مرنے والے افراد میں نصف تعداد بچوں کی تھی جبکہ کچھ متاثرین کو زندہ جلادیا گیا.

تاہم اب تک واقعے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی لیکن ایک اپوزیشن جماعت نے اس کا ذمہ دار فوج کو ٹھہرایا ادھر خطے میں 3 سال سے علیحدگی پسندوں سے لڑنے والی کیمرون کی حکومت نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی.

(جاری ہے)

دوسری جانب اقوام متحدہ کی ہیومینٹیرین کوآرڈینین ایجنسی اوچا کے ایک عہدیدار جیمس نونان نے بتایا کہ مارے گئے افراد میں ایک حاملہ خاتون بھی تھی انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ 14 بچے بھی مرنے والوں میں شامل ہیں، جن میں سے 9 کی عمریں 5 سال سے کم تھیں.

انہوں نے بتایا کہ واقعے سے مقامی آبادی سخت خوف وہراس پایا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ جس گروپ نے بھی یہ حملہ کیا ہے اس سے دھمکی دی ہے کہ آگے مزید تشدد ہوگا، اس کے علاوہ جن لوگوں سے ہماری بات ہوئی وہ بہت صدمے میں ہیں اور وہ اس کو تسلیم نہیں کر رہے. علاوہ ازیں ایک بیان میں ملک کی اہم اپوزیشن جماعتوں نے حملے کے لیے حکومت اور ملک کی سیکورٹی فورسز کے سربراہ کو ذمہ دار قرار دیا ہے اس کے ساتھ ساتھ علیحدگی تحریک کے اہم رہنما اگبور مبلا نے بھی ریاستی دفاعی فورسز کو ذمہ دار ٹھہرایا.

تاہم فرانسیسی نشریاتی ادارے نے جب اس معاملے پر فوجی حکام سے پوچھا تو انہوں نے ان الزامات کو جھوٹا قرار دیا واضح رہے کہ 2017 میں مظاہروں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاﺅن کے بعد مسلح علیحدگی پسند گروپس نے جنم لیا. علیحدگی پسندوں نے ایک نئی ریاست جسے وہ امبازونیا کہتے ہیں اس کی آزادی کا اعلان کیا لیکن کیمرون کے صدر پاﺅل بیا نے ان گروپس کو دہشت گرد قرار دیا. تاہم اس لڑائی کے شروع ہونے کے بعد سے اب تک 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور کم از کم 70 ہزار لوگ نقل مکانی کرچکے ہیں.