ترک صدر نے ماضی میں پاکستان اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کروانے کی کوشش کی تھی

حالیہ کچھ عرصے کے دوران طیب اردگان کی سیاست پر اسلام پسندی کا غلبہ رہا، تاہم ماضی میں وہ اسرائیل کیساتھ اچھے تعلقات قائم رکھنے کے حامی تھے: صحافی و اینکر احمد قریشی کا انکشاف

muhammad ali محمد علی پیر 17 فروری 2020 21:54

ترک صدر نے ماضی میں پاکستان اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 فروری 2020ء) صحافی و اینکر احمد قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ ترک صدر نے ماضی میں پاکستان اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کروانے کی کوشش کی تھی، حالیہ کچھ عرصے کے دوران طیب اردگان کی سیاست پر اسلام پسندی کا غلبہ رہا، تاہم ماضی میں وہ اسرائیل کیساتھ اچھے تعلقات قائم رکھنے کے حامی تھے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے مایہ ناز صحافی احمد قریشی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان ماضی میں پاکستان اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کیلئے کوششیں کرتے رہے ہیں۔



احمد قریشی کا کہنا ہے کہ آج تو رجب طیب اردگان کی سیاست پر اسلام پسندی کا غلبہ ہے، تاہم ماضی میں ان کے نظریات کافی حد تک مختلف ہوتے تھے۔

(جاری ہے)

یہ ترک صدر رجب طیب اردگان ہی ہیں جنہوں نے آگ سے 12،13 سال قبل پاکستان اور اسرائیل کے درمیان سرد تعلقات کے خاتمے اور سفارتی تعلقات کے قیام کیلئے ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔

اسی باعث اس وقت کے پاکستان کے وزیر خارجہ خورشید قصوری نے ایک اہم ترین ملاقات بھی کی تھی۔ دوسری جانب اسرائیل سے تعلقات کے حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی طیب اردگان کو تنقید و طنز کا نشانہ بنایا ہے۔ نیتن یاہو نے اپنے حوالے سے ترک صدر رجب طیب اردگان کے اعلانیہ مواقف کا تمسخر اڑایا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات کے میدان میں یہ مواقف یکسر مختلف ہیں۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ترک صدر کی عادت بن گئی کہ وہ ہر 3 گھنٹوں میں مجھے ہٹلر قرار دینے لگتے ہیں تاہم دوسری جانب اسرائیل کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔