ماحولیاتی آلودگی بڑا مسئلہ‘موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر منصوبے بنانے ہوں گے

نوجوانوں کا21 ویں صدی میں اقوام متحدہ میں اہم کردار،انھیں جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا لمز میں تقریب سے خطاب

منگل 18 فروری 2020 13:57

ماحولیاتی آلودگی بڑا مسئلہ‘موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر منصوبے بنانے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2020ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی آج کے دور کا بڑا مسئلہ ہے‘ موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر منصوبے بنانے ہوں گے‘ عالمی سطح پر بھی ممالک میں مساوات نہیں ہے، افراد اور ممالک میں مساوات قائم کرنا آسان نہیں، طویل عمل ہے،21 ویں صدی میں نوجوانوں کا اقوام متحدہ میں اہم کردار ہوگا‘نوجوان کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا، مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے نصاب میں تبدیلی کرنا ہوگی،امن کے لئے پاکستان کی قربانیوں کوفراموش نہیں کرسکتے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ سائنسز (لمز) میں 21 ویں صدی کے اقوام متحدہ میں نوجوانوں کے کردار کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ 21 ویں صدی میں نوجوانوں کا اقوام متحدہ میں اہم کردار ہوگا‘نوجوانوں کا مستقبل میں اہم کردار ہے، آج کے دور میں 2 قسم کی رائے پائی جاتی ہے، کچھ نوجوان سمجھتے ہیں کہ 50 سال پہلے کا دور اچھا تھا، کچھ سمجھتے ہیں کہ آج کا دور سابقہ دور سے اچھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا اورمستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے نصاب میں تبدیلی کرنا ہوگی۔انتونیو گوتریسنے کہا کہ نوجوانوں کے بغیر سیاست نامکمل ہے اور عالمی رہنمائوں نے بھی نوجوانوں کو ساتھ شامل کیا تو ان کو کامیابی ملی اور پھر فیصلہ سازی کے عمل میں بھی نوجوانوں کو شامل کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ اداروں کے درمیان مباحثہ ضروری ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ماحولیاتی آلودگی کو آج کے دور کا بڑا مسئلہ قرار د یتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر منصوبے بنانا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پولی تھین بیگ پر دنیا بھر میں پابندی کا اعلان کی جا چکا ہے اور کافی ممالک اس پر عمل بھی کر رہے ہیں،اسلام آباد میں بھی اس پر عمل ہو رہا ہے اور جلد پورے ملک میں اس پر عمل در آمد ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گلوبلائزیشن سے بہت آسانیاں پیدا ہوئی ہیں جہاں اس میں جدت آئی وہیں اس میںعدم مساوات بھی آئی ہے۔انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کے صرف 5 ممالک کے پاس ویٹو پاور ہے، سیکورٹی کونسل کے صرف 5 ممالک کے پاس ویٹو پاور ہونا عدم مساوات کی مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ امن کے لیے پاکستان کی قربانیوں کوفراموش نہیں کرسکتے، محفوظ دنیا کیلئے پاکستان کی خدمات قابل تحسین ہیں‘اقوام متحدہ کے’’پیس کیپنگ مشنز‘‘ میںپاکستان نمایاں کردار ادا کر رہا ہے‘ اقوام متحدہ امن مشنز میں پاکستان سب سے بڑا شراکت دار ہے، امن مشن کے لیے خدمات دینے والی کچھ بہادر خواتین اور مردوں سے ملاقات متاثر کن تھی، ان افراد نے امن کے قیام کے لیے کام کیا، آپ کی قربانی اور خدمات کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔