اہم اداروں نے کیماڑی میں پراسرار گیس کا سراغ لگا لیا، اموات کی تعداد9ہو گئی

ریلوے کالونی خالی کرانے پر غور، سندھ کابینہ اجلاس ملتوی، زہریلی گیس سے میڈیا نمایندے بھی متاثر، مقدمہ درج

منگل 18 فروری 2020 15:17

اہم اداروں نے کیماڑی میں پراسرار گیس کا سراغ لگا لیا، اموات کی تعداد9ہو ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2020ء) اہم اداروں نے شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں پراسرار گیس کے اخراج کا سراغ لگا لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کیماڑی سے پر اسرار زہریلی گیس کے اخراج کا پتا چل گیا ہے، ذرائع کے مطابق اہم اداروں نے یہ سراغ لگا لیا ہے کہ کراچی پورٹ پر لنگر انداز مال بردار جہاز ہی گیس کے اخراج کی وجہ ہے۔ زہریلی گیس اخراج کا مقدمہ بھی جیکسن پولیس نے درج کر لیا، مقدمے میں قتل بالسبب، زہر خورانی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف سرکاری مدعیت میں درج کیا گیاہے۔

کمشنر کراچی کے مطابق ایک جہاز کے پی ٹی پر کچھ منتقل کر رہا ہے جس سے گیس کا اخراج ہو رہا ہے، اس کنٹینر سے آف لوڈنگ بند کروا دی گئی ہے، تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ کنٹینر کا دروازہ بند کرتے ہیں تو گیس اخراج کم ہو جاتا ہے، سپارکو نے نمونے بھی اکھٹے کر لیے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کنٹینر میں موجود اشیاء چیک کروانے کی ہدایت کی ہے، انھوں نے گیس سے متعلق بریفنگ ملنے کے بعد کہا کہ ایئر کوالٹی چیک کروا کر پرسرار گیس کے وسائل چیک کرنا ضروری ہو گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاک آرمی بھی ایئر کوالٹی چیک کرنے میں بھرپور مدد کر رہی ہے۔وزیر اعلی نے سیکرٹری کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہاکہ مریضوں کے تمام ضروری ٹیسٹ کیے جائیں، سورس تلاش کریں پھر ضروری ہو تو ریلوے کالونی خالی کروا لیں، ہمیں عوام کی ہر طرح سے مدد کرنی ہے، جو اموات ہوئی ہیں ان کا مجھے شدید دکھ ہوا۔ریسکیو ذرائع کے مطابق کیماڑی میں زہریلی گیس کے متاثرہ دو مزید افراد گزشتہ رات دم توڑ گئے ہیں، جس کے بعد زہریلی گیس سے اموات کی تعداد 9ہو گئی ہے۔

متاثرہ علاقے میں رینجرز کی بھاری نفری موجود ہے، رینجرز اہل کار متاثرہ علاقے سے لوگوں کو اسپتال پہنچانے میں مدد کر رہے ہیں، علاقے میں آنے جانے والے افراد میں ماسک بھی تقسیم کیے گئے۔ذرائع کے مطابق کے پی ٹی اسپتال میں 70 سے زائد مریض زیر علاج، اسپتال انتظامیہ کے مطابق زیر علاج 20 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔ کیماڑی کے نجی اسپتال میں آکسیجن کی کمی کے باعث مریضوں کو دوسرے اسپتال منتقل کیا گیا، جناح اسپتال میں زہریلی گیس سے متاثرہ 27 افراد زیر علاج تھے جن میں سے 23 کو طبی امداد کے بعد گھر روانہ کر دیا گیا، انچارج شعبہ حادثات کے مطابق2افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

ہلاک شدگان کی شناخت معمار بی بی، یاسمین، رضوان، عظیم اختر، احسن، رابش 35 سالہ زیب النسا، 40 سالہ عمران40 اور 50 سالہ یوسف50 کے نام سے ہوئی ہے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ زہریلی گیس کا اخراج یا تو جاری ہے یا پھر فضا میں اس کے مہلک اثرات پہلے کی طرح موجود ہیں۔متاثرہ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت انہیں اس مشکل سے نکالنے کیلئے فوری اقدامات کرے۔

کیماڑی میں زہریلی گیس سے میڈیا کے نمائندے بھی متاثر ہوئے، گزشتہ رات علاقے میں موجود 2 نجی نیوز چینلز کے رپورٹرزکی طبیعت بگڑ گئی، دونوں صحافیوں کو کے پی ٹی اسپتال منتقل کیا گیا۔ وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ گھنٹوں میں صورت حال واضح ہو جائے گی، معلوم ہو جائے گا کہ ہوا میں کون سی چیز شامل ہے، فی الوقت آبادی کا انخلا نہیں کیا جا رہا، صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، صورت حال دیکھتے ہوئے عوام کو ریلوے کالونی سے نکالنے یا نہ نکالنے کا فیصلہ ہوگا۔

دریں اثنا، وزیر اعلی نے کیماڑی کے نجی اسپتال اور جناح اسپتال میں متاثرین کی عیادت کی۔ جب کہ کیماڑی کی صورت حال کے پیش نظر سندھ کابینہ کا منگل کوہونے والااجلاس ملتوی کر دیا گیا ہے، اجلاس اب بدھ کو3 بجے نیو سندھ سیکرٹریٹ میں ہوگا۔دوسری جانب جناح اسپتا ل کراچی کی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے اس ضمن میں بتایاگزشتہ روز گیس سے متاثر تقریبا 500 کے قریب افراد اسپتال لائے گئے جبکہ جیکسن کیماڑی سے جو لوگ لائے گئے تھے ان میں بچے بھی شامل تھے۔