وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر کا دورہ، بم دھماکے کے زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی

ایک شدید زخمی کو ایئر ایمبولینس کے ذریعہ فوری کراچی منتقل کرنے کی ہدایت

منگل 18 فروری 2020 18:59

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر کا دورہ، ..
کوئٹہ 18۔ فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2020ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر کا دورہ کرکے وہاں گذشتہ روز کے بم دھماکے کے زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی،ان سے خیریت دریافت کی اور ان کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا، وزیراعلیٰ نے ڈاکٹروں سے مریضوں کی کیفیت کے بارے میں معلومات حاصل کرتے ہوئے ہدایت کی کہ زخمیوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،وزیراعلیٰ نے ایک شدید زخمی کو ایئر ایمبولینس کے ذریعہ فوری طور پر کراچی منتقل کرنے کی ہدایت کی جس کے اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی، اس موقع پر زخمیوں کے عزیزواقارب سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ زخمیوں کے علاج معالجہ میں کوئی کسر اٹھانہیں رکھی جائے گی، اس ضمن میں صوبائی حکومت اپنی ذمہ داری بھرپور طریقے سے ادا کرے گی اور دہشت گردی کے واقعہ میں ملوث عناصر کو ہر صورت کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، بعدازاں وزیراعلیٰ نے ٹراما سینٹر ہی میں ایک غیررسمی اجلاس منعقد کرتے ہوئے سول ہسپتال اور ٹراما سینٹر کے امور کا تفصیلی جائزہ لیا، صوبائی وزیر زمرک خان اچکزئی، سیکریٹری صحت، ڈی جی صحت، ایم ایس سول ہسپتال اور ٹراما سینٹر کے ڈاکٹروں نے اجلاس میں شرکت کی، وزیراعلیٰ نے حکام سے ہسپتال اور ٹراما سینٹر کو درپیش مسائل دریافت کئے، وزیراعلیٰ نے ٹرژری ہسپتالوں کے انتظامی امور پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہسپتالوں کے ٹیچنگ کیڈر ڈاکٹروں، اسپیشلسٹس، نرسنگ کیڈر اور ٹیکنیشنز کے سروس امور کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ سب ایک اتھارٹی کو جوابدہ ہوسکیں، اس طرح ہسپتالوں کے انتظامی امور میں بھی بہتری آئے گی اور سروس ڈلیوری کا نظام بہتر خطوط پر استوار ہوسکے گا، وزیراعلیٰ نے سیکریٹری صحت کو اس ضمن میں سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ نے ٹرژری کیئر ہسپتالوں میں ریڈیالوجی کے شعبہ کو 24گھنٹے فعال رکھنے کی ہدایت کی تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں کی بروقت تشخیص کرکے ان کا علاج اور آپریشن کیا جاسکے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کوئٹہ کے ٹرژری کیئر ہسپتالوں کو طبی آلات کی خرید اور مرمت کے لئے خطیر فنڈز جاری کئے ہیں جبکہ ہسپتالوں کے مالی اور انتظامی اختیارات کی مرکزیت کو بھی ختم کیا گیا ہے، لیکن اس کے باوجود بھی اگر ہسپتالوں کے نظام میں بہتری نہیں آئی تو اس کی ذمہ دار حکومت نہیں بلکہ ہسپتال انتظامیہ ہوگی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہسپتالوں کے انتظامی امور، صحت وصفائی، طبی آلات کی فعالی اور ادویات کی دستیابی ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی ذمہ داری ہے اور جو ایم ایس اپنی ذمہ داری پوری نہ کرسکا اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے سول ہسپتال اور ٹراما سینٹر میں وینٹی لیٹرز، لیبارٹری، ڈائیلاسز مشینیں، ایکسرے مشینیں بھرپور طریقے سے فعال رکھنے کی ہدایت کی۔