پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا معاملہ

پاکستان کی موجودہ کارکردگی اور اسکے اثرات اتنے اچھے نہیں، بظاہر یہی لگتا ہے کہ ہم گرے لسٹ میں ہی رہیں گے: سینئر صحافی ڈاکٹر فرخ سلیم کا دعویٰ

Usama Ch اسامہ چوہدری منگل 18 فروری 2020 22:21

پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا معاملہ
کراچی (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین 18 فروری 2020) : پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا معاملہ، تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے سینئر صحافی و ایکانمسٹ ڈاکٹر فرخ سلیم کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے جو قائد وقوانین ہیں وہ بہت شفاف ہیں، اس پر یہ کہنا کہ بھارت یا امریکہ ہمیں نکلنے نہیں دے رہا یہ درست نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے ہمیں چالیس ریکمنڈیشنز دی ہیں، یہ چالیس/نو کہلاتا ہے۔

چالیس ریکمنڈیشنز ہیں اینٹی منی لانڈرنگ کی اور نو ریکمنڈیشنز ہیں کاؤنٹننگ آف فائنلشل ٹیررزم کی۔ انکا کہنا ہے کہ پاکستان کے انیس فروری سے اکیس فروری کے درمیان ٹیسٹ ہونگے، پہلا ٹیکنیکل کمپلائنس جس میں یہ کہا جاتا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے قوانین بنائے جائیں، اس میں پاکستان کے نمبر پورے ہیں، پاکستان نے وہ تمام قوانین بنا لیے ہیں جن کی ضرورت تھی۔

(جاری ہے)

دوسری ٹیسٹ ہوتا ہے انسٹیٹیوشن کپیسٹی کا جس میں یہ کہا جاتا ہے کہ ادارے اس قابل ہیں کہ جو قوانین بنائے گئے ہیں ان پر عمل درآمد کروائیں، اس میں پاکستان کے نمبر پورے ہیں۔ انکاکہنا ہے کہ جو تیسرا ٹیسٹ ہوتا ہے کہ اسے کہتے ہیں ایفکٹونس کمپوننٹ جس میں یہ کہا جاتا ہے کہ قوانین اور اداروں کو مستحکم کرنے کے بعد ان قوانین کو لاگو کیا جا رہا ہے یا نہیں، اس میں پاکستان کی اثراندازی ہے وہ تھوڑی کمزور ہے، ایسا لگتا ہے کہ پاکستان نے گزشتہ دنوں جو حافظ سعید صاحب کو سزا دی ہے اس سے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ نمبر گیم ہے، اگر آپ پچاس سے اوپر جائینگے تو آپ بلیک لسٹ سے نکل جاتے ہیں، اگر پچہتر سے اوپر نمبر لیں تو بلیک اور گرے دونوں لسٹوں سے نکل جائینگے، لیکن پاکستان کی موجودہ کارکردگی اور اسکے اثرات اتنے اچھے نہیں، بظاہر یہی لگتا ہے کہ ہم گرے لسٹ میں ہی رہیں گے۔