ظلم و بربریت کی انتہاء، 14 سالہ بچی کو محلے کے اوباش نوجوانوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

واقعے کا معلوم ہونے پر محلے کے ایک بزرگ نے بھی بچی کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا دیا، پولیس نے تمام مجرمان کو گرفتار کر لیا

muhammad ali محمد علی منگل 18 فروری 2020 23:29

ظلم و بربریت کی انتہاء، 14 سالہ بچی کو محلے کے اوباش نوجوانوں نے اجتماعی ..
راولپنڈی (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18فروری 2020ء) ظلم و بربریت کی انتہاء، 14 سالہ بچی کو محلے کے اوباش نوجوانوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، واقعے کا معلوم ہونے پر محلے کے ایک بزرگ نے بھی بچی کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا دیا، پولیس نے تمام جنسی درندوں کو گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ راولپنڈی کے تھانہ رتہ امرال کی حدود میں ایک 14 سالہ بچی کو کئی ماہ سے اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ اس گھناونے جرم میں بچی کے محلے دار ہی ملوث ہیں۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ متاثرہ لڑکی کو پہلی مرتبہ گذشتہ برس جون میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایک ملزم نے مذکورہ لڑکی کے گھر میں داخل ہو کر اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس واقعے کے کچھ دن بعد وہ اپنے ایک دوست کے ہمراہ دوبارہ لڑکی کے گھر آیا اور ان دونوں نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دے کر دوبارہ ریپ کیا۔

(جاری ہے)

اس واقعے کے بعد دیگر دو ہمسایوں نے بھی لڑکی کو محلے میں بدنام کرنے کے دھمکیاں دے کر بلیک میل کیا اور اس سے جنسی زیادتی کی۔ 14 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کرنے والوں میں ایک ادھیڑ عمر مرد کے علاوہ دو 18 سالہ لڑکے اور ایک 14 سالہ لڑکا شامل ہے۔ محلے کے ادھیڑ عمر شخص نے جب بچی کے گھر اوباش نوجوانوں کو آتے جاتے دیکھا تو اس نے جاسوسی کی اور پھر اسے تمام واقعے کا علم ہوا۔

تاہم واقعے کا علم ہونے پر ادھیڑ عمر نے پولیس کو رپورٹ درج کروانے کی بجائے خود بھی بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ لڑکی کے والد سرکاری ملازم ہیں اور وہ صبح سویرے گھر سے چلے جاتے ہیں اور شام کو گھر لوٹتے ہیں۔ بچی کے والد نے بتایا کہ اس کی اہلیہ کی وفات دو برس پہلے ہو چکی ہے اور دوسری بیوی ان سے ناراضگی کی وجہ سے کئی ماہ تک اپنے میکے میں رہی اور اس دوران ان کے بچے گھر پر اکیلے رہ رہے تھے۔

مزید بتایا گیا ہے کہ لڑکی 8 ماہ کی حاملہ ہے اور اس کے حمل ٹھہرنے کا تب معلوم ہوا جب لڑکی کا والد پیٹ میں درد کی شکایت پر اسے ہسپتال لے گیا۔ حمل کا معلوم ہونے پر لڑکی نے والد کو تمام واقعے سے متعلق بتایا، جس کے بعد پولیس کے پاس رپورٹ درج کروائی گئی۔

متعلقہ عنوان :