مریم نواز کی خاموشی کے پیچھے خاندان کے ایک شخص کا ہاتھ ہے

نوازشریف کا بیانیہ ریاست سے ٹکراؤ، شہباز شریف کا بیانیہ الگ تھا ۔ سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی بدھ 19 فروری 2020 10:41

مریم نواز کی خاموشی کے پیچھے خاندان کے ایک شخص کا ہاتھ ہے
لاہور (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 19 فروری 2020ء ) مریم نواز کو خاموش کرانے میں صرف ایک شخص کا ہاتھ ہے۔ سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ مریم نوز کو خاندان کے صرف فرد نے خاموش کرا رکھا ہے۔ رانا ثناء اللہ مریم نواز کو ملنے گئے تو  مریم نواز کی خاموشی پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس وقت مریم نواز اور رانا ثناء اللہ ایک پیچ پر تھے، مریم نواز نے خاندان کے ایک شخص پر شکوک وشبہات کا اظہار کیا۔

سابق وزیرا عظم نواز شریف کا بیانیہ اداروں کے ساتھ ٹکراؤ تھا جبکہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا بیانیہ اس سے الگ تھا ۔ بھائی ہونے کے ناطے نواز شریف نے شہبا زشریف کے بیانیہ کو تسلیم کیا۔

 یاد رہے کہ سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر مریم نواز کو باہر بھیجا جاتا ہے تو یہ خاموش نہیں بیٹھیں گی۔

(جاری ہے)

اںھوں نے کہاتھا کہ بیرون ملک جا کر غیر ملکی لابی کو ہمارے سلامتی اور انصاف جیسے اداروں کے خلاف سرگرم کرینگی۔انھوں نے کہا کہ مریم نواز اس وقت بہت زیادہ پریشان ہیں۔ اںھوں نے بتایاتھا کہ اس وقت وہ اپنے ملازموں پر اپنا سارا غصہ نکال رہی ہیں۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ مجھے جس مقصد کے لیے چپ کروایا گیا وہ پورا نہیں ہو سکا، مجھے اس لیے خاموش کروایا گیا تھا کہ جلد ہی لندن بھیجا جائیگا اور اسکی گارنٹی شہباز شریف نے دی تھی، اگر مجھے جلد ہی باہر نہ بلایا گیا تو میں اپنی خاموشی کو توڑ دونگی۔

عارف حمید بھٹی نے بتایاتھا کہ جب یہ خبر سابق وزیراعظم نواز شریف کو دی گئی تو انکا کہنا تھا کہ وہ فکر نہ کریں انھیں جلد ہی لندن بلوا لیا جائیگا۔ واضع رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما زبیر عمر کا انڈیپنڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ خاموشی اب صرف چند دن کی مہمان ہے۔ مریم نواز کی جانب سے میں آپ کو بتا دوں کہ مستقبل میں وہ مستقل طور پاکستانی سیاست میں حصہ لینا چاہتی ہیں اور موجود حالات کے پیش نظر ان کا طرزسیاست پہلے سے مختلف ہو گا۔ زبیر عمر نے مزید کہا تھا کہ مریم نواز لندن جانا چاہتی ہیں لیکن انہیں ضمانت ملنے کے باوجود صرف شک کی بنیاد پر روکا ہوا ہے۔