سپریم کورٹ نے پنجاب کی سول اورڈسٹرکٹ کورٹس کو نمبر الاٹ کرنے سے متعلق کیس پر سماعت 16 مارچ تک ملتوی کردی،

رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ سے پیشرفت رپورٹ طلب

بدھ 19 فروری 2020 13:29

سپریم کورٹ نے پنجاب کی سول اورڈسٹرکٹ کورٹس کو نمبر الاٹ کرنے سے متعلق ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2020ء) سپریم کورٹ نے پنجاب کی سول اورڈسٹرکٹ کورٹس کو نمبر الاٹ کرنے سے متعلق کیس پر سماعت 16 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرارسے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی ہے۔ بدھ کو جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ ڈپٹی رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ عدالت کے رو برو پیش ہوئے۔

دوران سماعت جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے استفسار کیا کہ ججز کے تبادلے کے بعد مقدمات کہاں جاتے ہیں لوگ سارا دن دھکے کھاتے ہیں ،کیس سے متعلقہ کورٹ روم نہیں ملتا۔سینئر وکلا نے عدالت کو بتایا کہ بعض اوقات عدالتی کمرے ڈھونڈنے کے چکر میں کیس ہی گزر جاتا ہے۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اس صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وکلا کو مشکلات ہوتی ہیں تو سوچیں عام آدمی کا کیا حال ہوگا، معاملہ ہائیکورٹ کی حدود میں آتا ہے لیکن عدالت عظمی اپنی آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی، پنجاب کی سول اینڈ ڈسٹرکٹ کورٹس میں 800 سے زائد ججز ہیں، لوگ ان کے ناموں سے مقدمات کیسے ڈھونڈتے ہیں سپریم کورٹ میں بینچ نمبر لکھا ہوتا ہے کسی نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں پڑتی، یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے، ہم 21 ویں صدی میں رہ رہے ہیں اور کورٹس کو نمبر دینے کیلئے نوٹیفکیشن کا انتظار کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈپٹی رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے عدالت کو بتایا کہ ایکٹ میں ترمیم ہو گئی ہے معاملہ ہائیکورٹ اور رولز کمیٹی نے دیکھنا ہے۔جس پر جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ اگر تمام کام ہائیکورٹ نے کرنا تھا تو دو سال سے آپ ایکٹ لے کر کیوں بیٹھے ہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ پنجاب کی تمام سول اینڈ ڈسٹرکٹ کورٹس کو روم نمبر اردو اورانگریزی میں جاری کیا جائے ، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور قاعدہ کمیٹی معاملہ کو جلد حل کریں۔