ہسپتالوں میں سوفٹ ویئر کی عدم تنصیب اور ادویات کی کمی پر وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب

بدھ 19 فروری 2020 15:07

ہسپتالوں میں سوفٹ ویئر کی عدم تنصیب اور ادویات کی کمی پر وفاقی اور صوبائی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2020ء) لاہور ہائیکورٹ نے ہسپتالوں میں سوفٹ ویئر کی عدم تنصیب اور ادویات کی کمی کے خلاف درخواست پر وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے باجود ایف بی آر سرکاری ہسپتال کی مشینری پر غیر قانونی طور پر ٹیکس وصول کر رہا ہے، مشینری پڑی پڑی خراب اور ناکارہ ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

سرکاری ہسپتالوں میں سوفٹ ویئر کی عدم تنصیب کے باعث مافیاں راج کر رہا ہے۔سرکاری ہسپتالوں میں جان بچانے والی ادویات دستیاب نہیں، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی درجنوں ادویات کے ٹیسٹ کر کے رپورٹس نہیں بجھوا رہی،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی غفلت کی وجہ سے جان بچانے والی ادویات ہسپتالوں میں نہیں پہنچ رہی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ حکومت کو ہسپتالوں میں جان بچانے والی ادویات اور بنیادی سہولیات مہیا کرنے کا حکم دیا جائے اورایف بی آر کو ادویات اور میڈیکل آلات پر کسٹم ڈیوٹی اور سیل ٹیکس وصولی سے روکا جائے ۔