دُبئی میں کنسٹرکشن سائٹ پر ہزاروں درہم کی کیبلز چوری کا ڈراپ سین ہو گیا

ڈیوٹی پر تعینات پاکستانی سیکیورٹی گارڈ بھی چوروں کا ساتھی نکلا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 19 فروری 2020 15:19

دُبئی میں کنسٹرکشن سائٹ پر ہزاروں درہم کی کیبلز چوری کا ڈراپ سین ہو ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19فروری 2020ء) دُبئی میں گزشتہ ماہ جمیرہ پام آئی لینڈ میں ایک کنسٹرکشن سائٹ پر چوری کی واردات ہوئی ، جس میں نامعلوم چور 83 ہزار درہم مالیت کی پاور کیبلز چُرا کر لے گئے تھے۔ اس واردات کے بارے میں اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔ پولیس کے مطابق چوری کی واردات کا منصوبہ ساز کنسٹرکشن سائٹ پر ڈیوٹی دینے والا 27 سالہ پاکستانی گارڈ نکلا ہے۔

جو منصوبہ بندی کے تحت واردات کے وقت کنسٹرکشن سائٹ سے دُور چلا گیا۔ جس کے بعد اس کے ساتھی چوروں نے وہاں پر موجود 997 پاور کیبلز چُرالیں جن کی کُل مالیت 83,709 درہم بتائی گئی ہے۔ اس چوری کی رپورٹ البرشا پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی تھی۔ واردات کے کامیابی سے انجام پانے کے بعد پاکستانی گارڈ کو حصّے کے طور پر 9500 درہم دیئے گئے۔

(جاری ہے)

واردات کے اگلے روز کنسٹرکشن سائٹ پر کام کرنے والے ایک انجینئر نے بتایا کہ اُسے کارکنان اور ان کے فورمین نے اطلاع دی کہ تقریباً997 کیبلز غائب ہیں۔

حالانکہ کنسٹرکشن سائٹ کے گیٹ کا تالہ صحیح سلامت تھا۔صحیح صورتِ حال کا پتا چلانے کے لیے قریب واقع ہوٹل کے باہر نصب کلوز سرکٹ کیمروں کی ویڈیو چیک کی گئی تو اس میں دیکھا گیا کہ رات 2 بجے ایک ٹرک سائٹ میں داخل ہوا جس میں سے دو افراد باہر آئے۔ تھوڑی دیر بعد ایک کار بھی آ گئی جس میں چار دیگر افراد بھی موجود تھے۔ ان سب لوگوں نے مِل کر کیبلز چُرا کر ٹرک میں منتقل کرنا شروع کر دیں۔

جب پاکستانی گارڈ سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے کسی ٹرک کے آنے سے انکار کر دیا۔ تاہم اس کے ساتھی گارڈ نے بتایا کہ وقوعہ کی رات پاکستانی گارڈ سائٹ سے چلا گیا تھا اور اگلے روز سہ پہر تین بجے واپس آیا۔ جس کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔ دوران تفتیش اس نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر کیبلز چُرانے کا اعتراف کر لیا۔ ملزم کا کہناتھا کہ وہ اپنے ساتھیوں کو چوری میں مدد دینے کی خاطر واردات کے وقت سائٹ سے چلا گیا تھا۔ تاکہ بعد میں اُس سے پوچھ گچھ نہ ہو کہ اُس کے ہوتے ہوئے کیبلز کیسے چوری ہو گئیں۔ اس مقدمے کا فیصلہ 25 فروری 2020ء کو سُنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :