26 شعبوں میں برآمدات میں اضافے کی حکمت عملی تیارکر لی ہے، ادویہ سازی کی صنعت کو گھٹن سے نکالنے کیلئے پر عزم ہیں، محض ٹیکسٹائل 100 ارب ڈالرکا برآمدی ہدف حاصل کرنے کیلئے کافی نہیں

وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت، صنعت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائودکا ادویہ ساز کمپنیوں کی کانفرنس سے خطاب

بدھ 19 فروری 2020 15:46

26 شعبوں میں برآمدات میں اضافے کی حکمت عملی تیارکر لی ہے، ادویہ سازی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2020ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت، صنعت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ وزارت تجارت 26 شعبوں میں برآمدات بڑھانے کیلئے ایک جامع حکمت عملی پر کا م کر رہی ہے۔ برآمدات میں اضافہ اور درآمدات کی سبسٹی ٹیوشن کے ذریعے معاشی استحکام کی طرف پیش رفت حکومت کی ترجیح ہے۔ حکومت ماضی میں ٹیکسٹائل کی صنعت پر زیادہ انحصار کرتی رہی ہے جبکہ ہماری ٹیکسٹائل کی مصنوعات عالمی طلب سے ہم آہنگ نہیں رہیں۔

محض ٹیکسٹائل 100 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف حاصل کرنے کیلئے کافی نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کواسلام آباد میں دوا ساز کمپنیوں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پاکستان کی دوا ساز کمپنیوں نے مقامی ہوٹل میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جس کا مقصد پاکستان کی برآمدات میں بالعموم اور ادویات کی برآمدات میں بالخصوص اضافہ کرنے کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کرنا تھا۔

(جاری ہے)

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر تجارت نے کہا کہ حکومتی معاشی حکمت عملی میں بنیادی نقطہ درآمدات سے دوری اور برآمدات میں اضافہ ہے۔ ماضی کی حکومتوں کی پالیسیوں کی بدولت ہماری مصنوعات عالمی منڈی میں عدم طلب کا شکار ہوگئی ہیں۔ ماضی کی معاشی بڑھوتری صرف تجارت اور درآمدات کی بدولت تھی جس کی وجہ سے بیرونی قرض پر انحصار رہا۔ مزید براں پاکستان کی ادویہ کی برآمدات میں بے تحاشہ اضافہ ممکن ہے لیکن افسوس کا مقام ہے یہ شعبہ حکومتی و غیر حکومتی عوامل کے باعث گھٹن کا شکار ہے۔

انہوں نے نہ صرف فارماسیوٹیکل انڈسٹری کو گھٹن سے نکالنے کے عزم کا اعادہ کیا بلکہ جامع پروگرام کا خاکہ بھی پیش کیا۔ انہوں نے برآمد کنندگان کو ابتداء میں افریقی منڈیوں پر توجہ دینے پر زور دیا اور حال ہی میں کینیا کے دارالحکومتن نیروبی میں ہونے والی کانفرنس میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی صنعتیں عالمی سرٹیفیکیشن اداروں کے ساتھ الحاق میں ناکام رہی ہیں جس کی وجہ سے ان کی مصنوعات عالمی منڈی میں رسائی سے قاصر ہیں۔

ایسی صنعتوں میں انہوں نے ادویات اور پنکھا سازی کی صنعت کا بطور خاص ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی برآمدات کو 100 ارب تک بڑھانے کیلئے وزارت تجارت نے تجارتی پالیسی پر کام کرتے ہوئے سٹریٹجک ایکسپورٹ فریم ورک پر کام مکمل کر لیا ہے۔ مجوزہ پالیسی کے تحت پہلے 26 شعبوں میں برآمدات کو پروان چڑھانے کیلئے سہ جہتی حکمت عملی پر بنیادی کام مکمل کرلیا گیا ہے۔

یہ کام ٹیرف، تعاون اور رکاوٹوں کے شعبوں میں کیا گیا ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء نے اظہار خیال کیا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ وسائل عطا فرمائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی برآمدات 17 ٹریلین ڈالر سے زائد ہیں۔ اگر پاکستان ان برآمدات کا محض ایک فیصد بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے تو پاکستان با آسانی 100 ارب ڈالر کے ہدف کو حاصل کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوش آئند پہلو یہ ہے کہ عالمی برآمدات کے اس 14 ٹریلین ڈالر کے شعبہ میںشرکت کے لئے پاکستان میں پہلے ہی مصنوعات تیار کی جا رہی ہیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے فارما کو صنعت کا درجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :