علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ’’ریسرچ اینڈ پریکٹسز اِن ایجوکیشن‘‘ کے موضوع پر عالمی کانفرنس کی اختتامی تقریب، 2 دنوں کے مباحثوںکے نتیجہ میں معیاری تعلیم کیلئے تیارکردہ روڈ میپ پیش

بدھ 19 فروری 2020 16:59

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ’’ریسرچ اینڈ پریکٹسز اِن ایجوکیشن‘‘ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2020ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ’’ریسرچ اینڈ پریکٹسز اِن ایجوکیشن‘‘ کے موضوع پر پانچویں دو روزہ عالمی کانفرنس کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی، 2 دنوں کے مباحثوںکے نتیجہ میں معیاری تعلیم کیلئے تیارکردہ روڈ میپ کو پیش کیا گیا ،قومی و عالمی سطح کے ماہرین تعلیم نے تعلیم کو معاشرتی ترقی میں حائل رکاوٹوں اور چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سفارشات کا ایک پیکیج اور تعلیمی پروگرامز متعارف کرانے پر اتفاق کیا ،جن سے اجتماعی اور انفرادی زندگیوں میں بہتری آئے اور معاشرتی مسائل پر قابو پایا جا سکے۔

طریقہ تعلیم پر نظرثانی ،ْ ٹیچر ایجوکیشن اور نصابات کی اپ گریڈنگ اور اخلاقی اقدار پر مبنی تعلیمی نظام متعارف کرانے کیلئے ایک مشترکہ پالیسی مرتب کرنا بھی سفارشات میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر تاج حیدر اور ممبر قومی اسمبلی وجیہہ اکرم افتتاحی اجلاس کے مہمانان اعزازی تھے۔ مقررین نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم کو اِس اہم موضوع پر پانچویں عالمی کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کیں۔

کانفرنس چئیرپرسن پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے اپنے خطاب میں کہا کہ فیکلٹی آف ایجوکیشن کو گذشتہ پانچ سال سے دو کانفرنسز منعقد کرانے کا اعزاز حاصل ہے جس میں ایک ریسرچ اینڈ پریکٹسز اِن ایجوکیشن جبکہ دوسری کانفرنس ارلی چائلڈ ڈویلپمنٹ )ای سی ڈی( کے موضوع پر منعقد کی جاتی ہے۔ ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ ہمارے ہاں طلباء کو رٹہ سسٹم پر گامزن کیا جاتا ہے ُ ایسی صورتحال میں طالب علم کی ذہنی صلاحیتیں کمزور ہو جاتی ہیںاور وہ خود سے سوچنے اور لکھنے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتا ہے جو ان کے مستقبل کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔

انہوں نے بچوں کے اندر چھپی ہوئی صلاحیتوں کو بیدار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ حقیقی تعلیم یہ ہے کہ نئی نسل کو تحقیق و تخلیق کی جانب راغب کیا جائے تاکہ وہ سماجی واقصادی ترقی میں کردار ادا کر سکیں۔ 2روزہ ورکنگ سیشن میں کم و بیش 300 مقالے پیش کئے گئے۔ ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ اِن میں سے بہترین مقالوں کو یونیورسٹی کے ریسرچ جرنل ’’پاکستان جرنل آف ایجوکیشن‘‘ میں شائع کریں گے۔