اتحادی جماعت کے تحفظات دور کرنے کے لئے وزیراعظم کی بلوچستان کمیٹی اوربی این پی وفود کی ملاقات ، بلوچستان سے متعلق امور پر تبادلہ خیال

گوادر میں بلوچ لیبر اور غیر مقامی افراد کے حوالے سے قانون سازی کی جائے گی، دونوں جماعتوں کے قانونی ماہرین کی ٹیم تشکیل دی جائے گی ، قانون سازی کے امور اور گوادر پورٹ آرڈیننس 2002 ء کا جائزہ لیا جائیگا،حکومتی کمیٹی کی یقین دہانی

بدھ 19 فروری 2020 20:52

اتحادی جماعت کے تحفظات دور کرنے کے لئے وزیراعظم کی بلوچستان کمیٹی اوربی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2020ء) حکومت کی اتحادی جماعت کے تحفظات دور کرنے کے لئے وزیراعظم عمران خان کی قائم کردہ بلوچستان کمیٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے وفود کی ملاقات ہوئی جس میں بلوچستان سے متعلق امور پر تبادلہء خیال کیا گیا۔ملاقات ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کے چیمبر میں ہوئی۔

حکومتی کمیٹی کے وفد میں کمیٹی سربراہ وزیر دفاع پرویز خٹک اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری شامل تھے جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے وفد میں سیکرٹری جنرل بلوچستان نیشنل پارٹی سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات چیئرمین قائمہ کمیٹی آغا حسن بلوچ شامل تھے۔ ملاقات میں چھ نکاتی ایجنڈا پر مذاکرات کیے گئے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں لاپتہ افراد اور گوادر کے علاہ دیگر نکات پر بات چیت ہوئی۔ حکومتی ٹیم نے بی این پی مینگل کے وفد کو یقین دلایا کہ گوادر میں بلوچ لیبر اور غیر مقامی افراد کے حوالے سے قانون سازی کی جائے گی، دونوں جماعتوں کے قانونی ماہرین کی ٹیم تشکیل دی جائے گی جو قانون سازی کے امور اور گوادر پورٹ آرڈیننس 2002 کا جلد جائزہ لے گی۔ حکومتی کمیٹی نے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے تحفظات جلد دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ اتحادی جماعتوں نے ہر مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دیا، اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے اتحادی جماعتوں کے تحفظات ختم کرنے کیلئے یہ کمیٹی بنائی، حکومتی کمیٹی کا تمام اتحادی جماعتوں کیساتھ رابطہ ہے، اتحادیوں کے تحفظات دور کریں گے۔