سپریم کورٹ،اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت

وفاقی حکومت کو عدالت عظمیٰ کے کمیشن کو ایک ہفتے میں دفتر فراہم کرنے کیساتھ کمیشن کو تمام سہولیات فراہم کرنے کا حکم جاری

بدھ 19 فروری 2020 22:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 فروری2020ء) سپریم کورٹ نے ا قلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت کو عدالت عظمیٰ کی جانب سے بناے گئے کمیشن کو ایک ہفتے میں دفتر فراہم کرنے کے ساتھ کمیشن کو تمام سہولیات فراہم کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ معاملے کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔

دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 2014 کے فیصلے پر ابتک عمل نہیں کیا گیا، کمیشن صرف عدالتی فیصلے کے پیرا 37 کے مطابق ہی عمل کرے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کمیشن کو آ ئیندہ ہفتے تک دفتر فراہم کردیا جاے گا، متروکہ وقف املاک کے دفتر میں 2500 سکوئیر فٹ کا دفتر فراہم کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

رمیش کمار نے کہا کہ دفتر سمیت تمام معاملات کو وزیراعظم کے نوٹس میں بھی لایا گیا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ عدالت کمیشن کے معاملے میں سنجیدہ ہے،عدالتی فیصلے پر حکومت کوتو شکر گزار ہوناچاہیے ،اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کا کام ہے۔سربراہ کمیشن شعیب سڈل نے عدالت کو بتایا کہ اقلیتوں کے حقوق کیلئے عدالتی فیصلے کے مطابق نیشنل کونسل بھی بنانی ہے۔ عدالت نے سندھ حکومت کو معاملے پر عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کی آ خری مہلت دیتے ہو? کیس کی سماعت دو ماہ کیلئے ملتوی کر دی ہے۔۔۔۔۔۔۔توصیف