وزیراعظم عمران خان نے پہلی مرتبہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسک منیجمنٹ فنڈکو فعال بنا کر سیلاب ،زلزلے،حادثات اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے روڈ میپ دیدیا ہے ،

فنڈ کا فعال ہونانئے پاکستان کے بدلتے ہوئے حالات ،سوچ اور عزم کا آئینہ دار ہے، ڈیزاسٹر ریسک سٹیٹریجی پالیسی متعارف کرائی جارہی ہے ،دنیا کے چند ممالک میں یہ پالیسی فعال ہے جن میں پاکستان کا بھی شمار ہوگا ، این ڈی آر ایم ایف کو صوبوں میں آفات، حادثات، بلوچستان میں برفباری ،خشک سالی جیسے چیلنجز سے نمٹنے ،بلین ٹری منصوبے ، ایکو ٹوررازم ، ریسکیو 1122کو پورے ملک تک پھیلانے کا مینڈیٹ دیا گیا ہے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی سی ای او این ڈی آر ایم ایف لیفٹیننٹ جنرل (ر) ندیم احمد کے ہمراہ میڈیا بریفنگ

بدھ 19 فروری 2020 23:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2020ء) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلی مرتبہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسک منیجمنٹ فنڈ( این ڈی آر ایم ایف) کو فعال بنا کر سیلاب ،زلزلے،حادثات اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے روڈ میپ دیدیا ہے ، اس فنڈ کا فعال ہونانئے پاکستان کے بدلتے ہوئے حالات ،سوچ اور عزم کا آئینہ دار ہے، ڈیزاسٹر ریسک سٹیٹریجی پالیسی متعارف کرائی جارہی ہے دنیا کے چند ممالک میں یہ پالیسی فعال ہے جن میں اب پاکستان کا بھی شمار ہوگا ، این ڈی آر ایم ایف کو صوبوں میں آفات، حادثات، بلوچستان میں برفباری ،خشک سالی جیسے چیلنجز سے نمٹنے ،بلین ٹری منصوبے ، ایکو ٹوررازم ، ریسکیو 1122کو پورے ملک تک پھیلانے کا مینڈیٹ دیا گیا ہے، رانا ثناء اللہ مجھے بچائو تحریک کی بات کر رہے ہیں، نواز شریف اور شہباز شریف نے اگر پاکستان واپس آنا ہوتا تو کبھی بوڑھی والدہ کو وہاں نہ بلاتے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو نیشنل ڈیزاسٹر ریسک منیجمنٹ فنڈ( این ڈی آر ایم ایف) کے دورہ کے موقع پر بریفنگ کے بعد سی ای او این ڈی آر ایم ایف لیفٹیننٹ جنرل (ر) ندیم احمد کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دے رہیں تھیں ۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آفات ،حادثات یا کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنا ایک ایسی قومی ضرورت جس کے بارے میں اس سے پہلے کسی حکومت نے نہیں سوچا اور نہ ہی کوئی لائحہ عمل طے کیا گیا ، ماضی گواہ ہے کہ جب بھی کوئی آفت آتی تو اس بارے میں سوچا جاتا، حقیقی تبدیلی پاکستان میںیہ آئی کہ چیلنج سے نمٹنے کے لئے فوری فیصلے کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے این ڈی آر ایم ایف کو فعال کر کے اس کمی کو پورا کر دیا ہے ، یہ ادارہ حادثات ،آفات کی روک تھام کے ساتھ ساتھ چیلینجز سے نبردآزما ہونے کے لئے اپنی استعداد کار میں بھی وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ کر رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کسی صوبے یا ضلع میں آفت آتی ہے تو صوبائی یا ضلعی حکومتیں اس سے بہتر انداز سے نہیں نمٹ سکتیں اس لئے یہ پلیٹ فارم بہتر کام کرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے میں اپنا بھر پور کر دار ادا کرتا ہے ۔ معاون خصوصی نے مزید کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسک منیجمنٹ فنڈ( این ڈی آر ایم ایف) کے منصوبے کے لئے فنڈز پی ایس ڈی پی سے نہیں استعمال ہوتے بلکہ اس کے لئے دنیا بھر سے ڈونر فنڈنگ کرتے ہیں ، ڈونرز کا پاکستان پر اعتماد دراصل وزیراعظم عمران خان پر اعتماد ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم یا ماضی میں الجھے رہے ہیں یا حال میں کھو جاتے ہیں لیکن مستقبل پر نظر رکھنا قیادت کا وژن ہوتا ہے، وزیراعظم عمران خان نے اس ادارے کے ذریعے نہ صرف روڈ میپ دیا بلکہ اس منصوبے کا آغاز نئے پاکستان کے بدلتے ہوئے حالات ،سوچ اور عزم کا آئینہ دار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس فنڈ کو موجودہ حکومت نے فعال کیا ہے اس کے تحت یہ منصوبے نہ صرف پاکستان کی ضرورت ہیں بلکہ اس وقت یہ منصوبوں پاکستان کے مستقبل کے تحفظ کی ضمانت ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس فنڈ کے ذریعے بلین ٹری سونامی کو آگے بڑھانے کے لئے صوبوں کو شراکتدار بنانے کا مینڈیٹ بھی دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ایک اہم بات کی ہے جو ہمارے لئے آکسیجن ہے ، یہ وہ قوم ہے جس نے دہشت گردی سے سیاحت کا سفر طے کیا ہے ۔ آج وہ قیادت پاکستان میں موجود ہے جو دہشت گردی کو ختم کر کے سیاحت کی طرف دنیا کو راغب کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مجموعی چینلجز میں فلڈ پروٹیکشن بھی تھا ،اس شعبے میں ہم کام کرتے تھے کسی ڈونر سے 10سالوں میں فنڈز منظور کراتے تھے اب اس فنڈ کے فعال ہونے سے یہ کام آسان ہوجائے گا ۔معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایکو سسٹم بحالی فنڈ میں 88فیصد اضافہ کرکے اسے 188ملین ڈالر کر دیا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عوام کی طاقت سے وزیراعظم آفس میں ہیں اور وہ عوام کے دکھ اور درد سے بخوبی آگاہ ہیں ، مہنگائی سے بڑھتے ہوئے اثرات کو دیکھ بھی رہے ہیں اور اسے کم کرنے کے لئے روزانہ کی بنیاد پر حکمت عملی بنا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کسی بھی معاشرے کے اندر ایسے ناسور ہیں ان کو معاشرہ اور حکومت برداشت نہیں کرسکتی اس سے مقامی صنعت متاثرہوتی ہے اور سمگلنگ کا سامان آنے سے ٹیکس بھی نہیں آرہا اس کی روک تھام کے لئے پاک فوج کے ساتھ ملکرسرحدی اور دیگر علاقوں میں مشترکہ پوسٹیں قائم کیں جارہی ہیں، کسٹم ،ایف بی آر سمیت ہر ادارے کو با اختیار بنا دیا ہے ،ملوث افراد سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ۔

ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ گندم اور چینی بحران کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ جمع ہوئی تھی، وزیراعظم نے کچھ سوالات مفصل اور واضح کرنے کے لئے اٹھائے ہیں، وزیراعظم اور حکومت کا وعدہ ہے کہ رپورٹ کا ایک ایک لفظ میڈیا اور عوام سے شیئر کریں گے ، ہر اس کردار کی جس کی رپورٹ میں نشاندہی ہوگی اسکے خلاف کارروائی ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ تمام شہریوںکا یکساں موقف ہے کہ ریلیف دینے کے لئے ہر سطح پر حکومت کی کوششوں کے عملی اقدامات نظر آنے چاہیں، وزیراعظم اس حوالے سے پرعزم ہیں ۔ معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ رانا ثناء اللہ مجھے بچائو تحریک کی بات کر رہے ہیں، یہ تحریک جن کو آوازیں دیکر پرامید ہیں وہ لندن کے پرآسائش محلوں میں آرام کر رہے ہیں ،وہ رانا ثناء اللہ کی آہ و بکا نہیں سنیں گے، قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا کیونکہ عدالتیں خواہش نہیں قانون کے تابع چلتی ہیں، نیب کے سوالات سے توجہ ہٹانے کے لئے کوئی نہ کوئی بھڑک ماردیتے ہیں۔

معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ احساس پروگرام حکومت کا فلیگ شپ پروگرام ہے، عوام کے احساس کی بنیاد پر یہ پرگرام ترتیب دیا گیا ہے جس کے دل میں درد یا احساس ہوتا ہے وہ احساس کو ختم نہیں کرتا ،جمعہ کو لیہ میںوزیراعظم اس پروگرام کے تحت اثاثے عوام کو منتقل کرنے جارہے ہیں۔ اس موقع پر نیشنل ڈیزاسٹر ریسک منیجمنٹ فنڈ( این ڈی آر ایم ایف) کے سی ای او لیفٹیننٹ جنرل (ر) ندیم احمد نے کہا کہ این ڈی آر ایم ایف فنڈنے نقصانات کا جائزہ اور اثرات کو کم کرنے کے لئے ڈیڑھ سال میں 10ارب کے منصوبے گلگت، بلتستان ،فاٹا ،کشمیر سمیت ملک بھر میں شروع کیے ہیں ، این ڈی آرایم ایف وفاق، این ڈی ایم اے ، محکمہ موسمیات ،صوبائی محکموں، اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں ،این جی اوز فنڈزدیتا ہے اس کے لئے لازمی ہے کہ 70فیصد این ڈی آرایم ایف گرانٹ فراہم کرتا ہے جبکہ 30فیصد وہ ادارہ خود فنڈنگ کرنے کا پابند ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم آر ایف کے تمام منصوبوں میں شفافیت یقینی بنارہے ہیں اس سارے عمل کو ورلڈ بینک دیکھ رہا ہے ،اس عمل سے مطمئن ہوئے ہیں،ورلڈ بینک ،ایشین ڈویلپمنٹ بینک ،سوئس ،آسٹریلیا اور دیگر ممالک کے ڈونر ہمارے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ویسٹ منیجمنٹ اور اربن فلڈ کے ایشوز کی جانب سے بھی ہماری توجہ مرکوز کرائی ہے۔