بھارت سے کرکٹ ورلڈکپ 2023 کی میزبانی چھن جانے کا امکان

اگلے 10 سال کیلئے کسی بھی آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کرنے پر بھی پابندی لگا دی جائے گی

muhammad ali محمد علی بدھ 19 فروری 2020 22:55

بھارت سے کرکٹ ورلڈکپ 2023 کی میزبانی چھن جانے کا امکان
دبئی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19فروری2020ء ) بھارت سے کرکٹ ورلڈکپ 2023 کی میزبانی چھن جانے کا امکان، اگلے 10 سال کیلئے کسی بھی آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کرنے پر بھی پابندی لگا دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی کے درمیان تنازعہ پیدا ہو گیا جس کے باعث بھارت سے ناصرف 2023 کرکٹ ورلڈکپ کی میزبانی چھن سکتی ہے، بلکہ اگلے 10 سال کیلئے آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی پر پابندی بھی لگنے کا امکان ہے۔

بتایا گیا ہے کہ آئی سی سی قوانین کے تحت جب بھی کسی ملک میں آئی سی سی ایونٹس کا انعقاد کیا جاتا ہے، تو اس ملک کی حکومت آئی سی سی کو باقاعدہ ٹیکس چھوٹ دیتی ہے۔ تاہم بھارت کی حکومت ایسا کرنے کیلئے تیار نہیں۔ اس تمام صورتحال میں آئی سی سی نے واضح کر دیا ہے کہ اگر بی سی سی آئی اپنے حکومت سے آئی سی سی ایونٹس کیلئے ٹیکس چھوٹ کی سہولت حاصل نہ کر سکا، تو اس صورت میں ناصرف 2023 ورلڈکپ کی میزبانی کسی اور ملک کو دے دی جائے گی، بلکہ اس کے علاوہ اگلے 10 سال کیلئے بھی بھارت کسی آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی نہیں کر سکے گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی نے) ”مزید مال“ کمانے کا منصوبہ بنا لیا، نئے دورانیے کے مجوزہ ایونٹس میں ٹی 20 چیمپئنز کپ کو بھی شامل کرلیا گیا جب کہ 10 ٹاپ ٹیموں کے درمیان ہر 4 برس بعد 48 میچز کا ایونٹ ہوگا۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے 2023ء سے 2031ء تک کے اپنے اگلے نشریاتی دورانیہ میں ٹوئنٹی 20 اور ون ڈے فارمیٹ کے 2 نئے ایونٹس چیمپئنز کپ کے نام سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے سامنے آنیوالی تفصیلات میں انکشاف کیا گیاکہ ٹی 20 چیمپئنز کپ 2024ء اور 2028ء میں منعقد کیا جائے گا، ون ڈے چیمپئنز کپ 2025ء اور 2029ء میں منعقد ہوں گے۔

ان کے ساتھ ٹی 20 ورلڈ کپ کا 2026ء اور 2030ء میں انعقاد ہوگا،ون ڈے ورلڈ کپ 2027ء اور 2031ء میں منعقد کیے جائیں گے۔ون ڈے چیمپئنز کپ دراصل سابقہ چیمپئنز ٹرافی کی طرز پر کھیلا جائے گا جس میں صرف 6 ٹاپ ٹیموں کے درمیان 16 میچز ہوں گے،ٹی 20 چیمپئنز کپ میں ٹاپ 10 ٹیموں کے درمیان 48 میچز کھلانے کا ارادہ ہے جو گذشتہ ایک روزہ ورلڈ کپ کے میچز کے برابر ہیں۔

ممبر ممالک کو ہدایت کی گئی کہ2023ء سے 2031ء کے دوران شیڈول ان ایونٹس میں سے کسی کی میزبانی میں دلچسپی رکھتے ہوں تو 15 مارچ سے پہلے باضابطہ طور پر آگاہ کردیا جائے۔یاد رہے کہ آئی سی سی اور اس کے چیف ایگزیکٹیو مانو ساہنی پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ گورننگ باڈی کو سال میں کم سے کم ایک عالمی ایونٹ کا انعقاد ضرور کرنا چاہیے۔ اسی طرح اگلے دورانیے میں 2025ء، 2027ء، 2029ء اور 2031ء میں ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنلز بھی ہوں گے۔ سفید بال کے دونوں فارمیٹس ورلڈ کپ کے علاوہ ویمنز چیمپئنز کپ بھی منعقد کیے جائیں گے تاہم ان میں ٹیموں اور میچز کی تعداد کم ہوگی۔