جرمن حکومت کی سوشل میڈیا سے متعلق قوانین سخت کرنے کی منصوبہ بندی

بدھ 19 فروری 2020 23:25

جرمن حکومت کی سوشل میڈیا سے متعلق قوانین سخت کرنے کی منصوبہ بندی
برلن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2020ء) جرمن حکومت نے دائیں بازو کے انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی طرف سے سیاست دانوں کو لاحق خطرات کے باعث سوشل میڈیا سے متعلق قوانین سخت کرنے کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔ اس سلسلے میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے وزراء نے بدھ کو نئے اقدامات پر مشتمل مسودہ قانون کی منظوری دے دی ہے جو اب حتمی منظوری کے لیے پارلیمنٹ بھیج دیا گیا ہے، یہ اقدام چیٹ گروپس پر بات چیت کے زریعے مساجد پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے پر گرفتار ہونے والے 12 افراد کو گرفتار کرنے کے بعد اٹھایا گیا۔

وزیر انصاف کرسٹائن لیمبرچٹ (Christine Lambrecht ) محکمے کی ویب سائٹ پر کہا کہ اس بل کے تحت مستقبل میں آن لائن دھکیاں دینے اور نفرت پھیلانے والے افراد کے خلاف مزید سخت اور موثر انداز میں قانونی کارروائی کی جائے گی جبکہ بل میں ایک نقطہ یہ بھی شامل کیا گیا ہے کہ فیس بک اور ٹویٹر جیسے دیگر سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر اشتعال انگیز مواد کو فوری طور پر ہٹانے کے لیے دبائو بڑھایا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس قانون کے تحت نہ صرف نیو نازی پراپیگنڈا اور دہشت گرد حملوں کے منصوبوں کو روکا جائے گا بلکہ اموات، زیادتی اور فحش تصاویر شیئر کرنے اور جرائم کی منظوری دینے والے افراد کو بھی پکڑا جائے گا جبکہ آن لائن دھمکیاں دینے پر 3 سال قید کی سزا کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ وزیر داخلہ ہارسٹ سیہوفر نے کہا کہ اس قانون کے تحت نفرت کے جرائم (Hate crimes) کا عدالت تک پہنچنے سے قبل ہی خاتمہ کیا جائے گا اور اس میں تعاون سے انکار کرنے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو 50 ملین یوروز تک جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔