ْآل پارٹیز پارلیمانی کشمیر گروپ کے وفد کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سید فخر امام سے ملاقات

جمعرات 20 فروری 2020 00:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 فروری2020ء) پاکستان کے دورے پر آئے برطانوی پارلیمان کے آل پارٹیز پارلیمانی کشمیر گروپ کے وفد نے بدھ کو یہاں پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سید فخر امام اور اراکین پارلیمان سے ملاقاتیں کیں۔ وفد کی قیادت گروپ کی چیئرمین ڈیبی ابراہم کر رہی تھیں۔ وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے سید فخر امام نے کہا کہ برطانوی ارکان پارلیمان کے پاکستان اور آزاد کشمیر کے دورے سے ہمیں خوشی ہوئی ہے، اس سے انہیں زمینی حقائق اور مسئلہ کشمیر کی سنگینی کا بخوبی اندازہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا نے عمومی طور پر مسئلہ کشمیر کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ دنیا کا میڈیا اس مسئلے کو اجاگر کر رہا ہے اور بھارت کو ایک ایسی ریاست کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے جہاں برداشت اور ہم آہنگی کی گنجائش نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا کے ممتاز سیاسی رہنمائوں، پارلیمان اور موقر روزناموں اور میڈیا ہائوسز نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مذمت کی ہے۔

بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی زندگی کو المیہ بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری اور پارلیمانوں کو اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ برطانوی ارکان پارلیمان کے گروپ کی سربراہ نے تفصیلی بریفنگ دینے پر سید فخر امام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وفد زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے یہاں آیا ہے تاکہ یہاں کے لوگوں سے ملاقاتیں ہوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے انہیں جن مشکلات کا سامنا ہے وہ خود دیکھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے تمام فورمز اور اقدامات کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ لوگوں کی مشکلات کم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی تیسری رپورٹ پر تبھی عملدرآمد ہونا چاہیے جب پہلے سے مرتب کردہ دو رپورٹوں پر فریقین عملدرآمد کریں۔ ملاقات میں فریقین نے تمام ملکی اور بین الاقوامی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور بھارتی حکومت پر مسلسل دبائو ڈالنے سے اتفاق کیا تاکہ برصغیر کے دو جوہری ممالک کے درمیان محاذ آرائی اور کشیدگی نہ ہو۔ فریقین نے کنٹرول لائن کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کے نتیجے میں شہری جانوں اور املاک کا نقصان ہو رہا ہے۔