کروز شپ ڈائمنڈ پرنسز میں سوار کورونا وائرس کا شکار 2 افراد چل بسے

جہاز میں سوار مجموعی طور پر وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 620 ہو گئی

جمعرات 20 فروری 2020 08:54

کروز شپ ڈائمنڈ پرنسز میں سوار کورونا وائرس کا شکار 2 افراد چل بسے
ٹوکیو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 فروری 2020ء) کروز شپ ڈائمنڈ پرنسز میں سوار کورونا وائرس کا شکار 2 افراد چل بسے۔ جہاز میں سوار مجموعی طور پر وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 620 ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق کئی روز سے روکے گئے کروز شپ ڈائمنڈ پرنسز نامی جہاز میں پہلی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق 2 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں ایک خاتون شامل ہے۔

اس سے قبل جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کے جنوب میں یوکوہاما کی بندر گاہ پر لنگر انداز کروز شپ میں کئی دنوں سے روکے گئے ان مسافروں کو جانے کی اجازت دے دی گئی جن کے خون کے نمونوں میں کورونا وائرس نہیں پایا گیا۔ واضح رہے کہ یہ وائرس چین میں گزشتہ برس کے آخر میں سامنے آیا تھا جس سے ابھی تک چین میں 2100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جب کہ 74000 سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

کروز شپ ڈائمنڈ پرنسز میں سوار 600 سے زائد مسافروں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کروز شپ میں 3771 مسافر سوار ہیں۔ کروز کے ایک مسافر کے متاثر ہونے کے بعد کچھ ہی دنوں میں مزید مسافروں میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ حکام کے مطابق فی الحال 500 کے قریب مسافروں کو اس کروز شپ سے نکالا جا رہا ہے۔

گزشتہ دنوں جاپان پر تنقید ہوئی تھی کہ اس نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے بروقت کارروائی نہیں کی۔ جاپان کے حکام اپنے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ کروز شپ کو ساحل پر محدود کرنے سے یہ وائرس زیادہ نہیں پھیلا۔ جاپان میں عالمی ادارہ صحت کے سابق ریجنل سربراہ کہتے ہیں کہ اس کروز شپ کو ساحل تک محدود کرنے سے پہلے اس کے مسافروں میں وائرس پھیل گیا تھا۔

جبکہ جاپان مین کوبے یونیورسٹی کے پروفیسر کینتارو لواتا کا کہنا ہے کہ ساحل پر اس کو محدود کرنا ایک بڑی ناکامی اور غلطی ہے۔ جاپان کے اس اقدام سے امریکہ سمیت کئی ممالک مسافروں کو کروز شپ تک محدود کرنے پر مطمئن نہیں تھے۔ اس کے علاوہ امریکہ نے اپنے 328 مسافر کروز شپ ڈائمنڈ پرنسز سے نکال لیے تھے۔ ان مسافروں کو امریکہ میں بھی دو ہفتوں کے لیے الگ رکھا گیا۔

3771 افراد میں سے 2666 مسافر جبکہ باقی عملے کے اراکین تھے۔ کروز پر سوار افراد کا تعلق 56 ممالک سے تھا۔ جاپان کی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ کروز شپ ڈائمنڈ کو 14 دنوں کے لیے ساحل پر روکا جائے گا تا کہ وائرس نہ پھیلے تاہم کئی دنوں بعد جاپانی حکومت نے ان مسافروں کو جہاز سے نکلنے کی اجازت دی جن کی عمریں 80 برس سے زیادہ تھی۔ اس کروز شپ کا عملہ 1045 افراد پر مشتمل ہے۔ اس میں کچھ اراکین میں کورونا وائرس پایا گیا ہے جن کا علاج جاری ہے۔ عملے کے باقی اراکین اس وقت تک کروز میں رہیں گے جب تک مسافر نہیں جاتے تاہم پھر بھی اس عملے کو مزید 14 دن کے لیے سب سے الگ رکھا جائے گا۔