غیر ملکی ایجنسیاں انفارمیشن حاصل کرنے کے لئے خواتین کو استعمال کرسکتی ہیں

پاکستان کی ایجنسیوں اور تحقیقاتی اداروں نے صحافیوں ، سیاستدانوں اور بیوروکریسی کو متنیہ کر دیا ، اداروں نے ایک سکینڈل بھی پکڑ لیا ہے، بَشَری کمزوری سے کوئی بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے ۔ تجزیہ کار صابر شاکر

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی جمعرات 20 فروری 2020 11:23

غیر ملکی ایجنسیاں انفارمیشن حاصل کرنے کے لئے خواتین کو استعمال کرسکتی ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 20 فروری 2020ء ) سینئر تجزیہ کار صابر شاکر نے دعویٰ کیا ہے کہ غیر ملکی ایجنسیاں انفارمیشن حاصل کرنے کے لئے صحافیوں ، سیاستدانوں اور بیوروکریسی کو ٹارگٹ کر سکتی ہے۔ پاکستان کی ایجنسیوں اور دیگر تحتیقاتی اداروں نے متنبہ کیا ہے کہ خواتین کو استعمال کرکے غیر ملکی ایجنسیاں انفارمینش حاصل کر سکتی ہے۔ صابرشاکر کا کہنا ہے کہ صحافیوں ، سیاستدانوں اور بیوروکریسی کو الرٹ جاری کرتے ہوئے احتیاط برتے کی ہدایت کی گئی ہے۔

صابر شاکر کا کہنا ہے کہ میمو گیٹ سکینڈل میں بھی بلیک بیری موبائل سے ڈیٹا ریکور کرانے کی کوشش کی گئی تھی۔ جس کے بعد حسین حقانی بیرون ملک چلے گئے۔ دعویٰ کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ چند دن قبل ایک سکینڈل بھی پکڑا گیا ہے، جس میں ویب سائٹ آپریٹ کرنے والے لوگ شامل تھے، بعدازاں تحقیقات کی گئی تو معلوم ہوا کہ یہ ویب سائٹ انٹیلی جنس حاصل کرنے کے لئے کام کر رہی تھی ۔

(جاری ہے)

سینئر تجزیہ کار صابر شاکر کا کہنا ہے کہ اس سکینڈل کے بعد ایک ایس او پی جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق اعلیٰ عہدوں پر تعینات افراد کو آگاہ کیا گیا ہے کہ نامعلوم افراد کے ساتھ کسی قسم کی انفارمیشن والی بات نہ کریں اور نہ ہی ویڈیو کال پر کسی قسم کی بات کی جائے۔ان کا کہنا ہے کہ بَشَری کمزوری سے کوئی بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

نا معلوم افراد کیساتھ کوئی رابطہ نہ رکھا جائے۔ صابر شاکر کا کہنا ہے کہ آئی فون اور دیگر تمام موبائل کمپنیوں کا ڈیٹا سرور میں محفوظ ہوتا ہے۔ جو کہ آپ کی شخصیت اور پاکستان کی بدنامی کا باعث بن سکتا ہے۔ واضح رہےا س سے قبل جنرل (ر)امجد شعیب نے کہا ہے کہ اگر کوئی مجھے کہے کہ ٹک ٹاک گرلز (حریم شاہ اور صندل خٹک )کسی انٹیلی جنس ایجنسی کیلئے کام کر رہی ہیں تو میں حیران نہیں ہوگا۔ انٹیلی جنس اخلاق سے گرے ہوئے افراد کو نشانہ بناتی ہے ، کئی دنوں سے وزراء کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ ورزاء کو چاہیے تھا کہ احتیاط کرتے ہوئے اور اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑتے۔ امجد شعیب نے کہا ہے وزراء کو ٹک ٹاک گرلز حریم شاہ اور صندل خٹک سے دور رہنا چاہیے۔