دُبئی: بے ہودہ ڈانس کرنے والی غیر مُلکی ایکٹریس کی قسمت کا فیصلہ ہو گیا

مریم حُسین نے مشہور امریکی ریپر کے ساتھ بہت قابلِ اعتراض رقص کیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 20 فروری 2020 13:06

دُبئی: بے ہودہ ڈانس کرنے والی غیر مُلکی ایکٹریس کی قسمت کا فیصلہ ہو ..
دُبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔20فروری 2020ء) مریم حُسین کا شمار مراکش کی خوبصورت ترین خواتین اور مشہور اداکاراؤں میں ہوتا ہے۔ تاہم اپنے امارات کے دورے کے دوران اس خوبرو ایکٹریس نے ایسا بے ہودہ ناچ کیا تھا، جس پر اماراتی عوام نے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور اس کی رپورٹ بھی پولیس کو کر دی تھی۔ جس کے بعد مریم حُسین کے خلاف مقدمہ چلایا گیا تھا۔

مریم حُسین کو فحاشی پھیلانے کے جُرم میں ایک ماہ قید اور جرمانے کے علاوہ ڈی پورٹ کیے جانے کی سزا سُنائی گئی تھی تاہم اماراتی عدالت نے اداکارہ کی جانب سے اپیل کیے جانے پر قید کی سزا ختم کر دی ہے ۔ مریم پر صرف جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ مریم حُسین اس وقت مشکلات میں گھری جب اس کی ایک کنسرٹ کے دوران ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ مشہور امریکی ریپر ٹائیگا کے ساتھ بہت مست ہو کر ناچ رہی تھی اور ایک مرحلے پر وہ اس کے ساتھ تقریباً چپک گئی۔

(جاری ہے)

اس ویڈیو ثبوت کی بناء پر مریم کو قید اور ڈی پورٹ کی سزا سُنا ئی گئی ۔ بعد میں مریم کی اپیل پر جیل کی سزا ختم کر دی گئی۔ مریم نے اپنی اپیل میں موقف اختیار کیا تھا کہ وہ ناچ میں اس قدر گُم تھی کہ اسے بالکل اندازہ نہیں تھا کہ امریکی ریپر اس کے عقب میں بہت زیادہ قریب ہو کر گانا گا رہا ہے۔ مریم کے مطابق بعد میں جب اس نے ویڈیو دیکھی تو اسے اس بارے میں پتا چلا۔

مریم کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے اس کی قید کی سزا ختم کر دی گئی۔ جس کے بعد مریم نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ لگائی ہے جس میں اماراتی حکومت اور اعلیٰ حکام کا شکریہ ادا کیا گیا ہے، جن کی وجہ سے اس کی رہائی ممکن ہو پائی۔ جبکہ اس معاملے میں اس کے ملک مراکش کے فرمانروا کا بھی اہم کردار تھا۔ مریم کی جانب سے ان کا بھی شکریہ ادا کیا گیا ہے۔ 31 سالہ مریم نے عدالتی فیصلے پر احسان مندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اماراتی عدالتیں انصاف کے تقاضوں کے عین مطابق فیصلے دیتی ہیں اسی وجہ سے متحدہ عرب امارات ترقی کی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ مریم نے ان لوگوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے مقدمے کے دوران اس پر آنے والے نازک وقت میں اس کا حوصلہ بڑھایا تھا۔