مولانا خادم رضوی کے بھتیجے سمیت25 کارکنوں کی سزائیں معطل

لاہور ہائیکورٹ نے ضمانتیں منظور کرتے ہوئے ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی جمعرات 20 فروری 2020 14:00

مولانا خادم رضوی کے بھتیجے سمیت25 کارکنوں کی سزائیں معطل
راولپنڈی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 20 فروری 2020ء ) خادم رضوی کے بھتیجے سمیت ٹی ایل پی کے 25 کارکنوں کی سزائیں معطل کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے علامہ خادم حسین رضوی کے بھتیجے سمیت 25 کارکنو ں کی ہنگامہ آرائی کیس میں دی گئیں سزائیں معطل کردی گئی ہیں ۔ ٹی ایل پی (تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان ) ہنگامہ آرائی کیس میں عدالت نے کیس پر سماعت شروع کی، تمام فریقین کے دلائل سنتے ہوئے عدالت نے تمام ملزموں کی ضمانت منظور کر لی اور ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت جاری کردی۔

یہ بات بھی قابل غور رہے کہ خادم رضوی کے بھائی اور بھتیجے سمیت 86 لوگوں کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی تھی ۔2018 میں خادم رضوی کی گرفتاری کے موقع پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے الزام میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ان افراد کو مجموعی طورپر 4738 سال قید کی سزا سنا دی تھی۔

(جاری ہے)

تمام ملزمان کو گرفتار کر کے تین بسوں میں ڈال کر پولیس کی سخت نگرانی میں اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا ۔

عدالت کی جانب سے ملزمان پر ایک کروڑ30 لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا اور ان کی تمام جائیداد کو بھی ضبط کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔واضح رہے کہ پنڈی گھیپ پولیس نے 24 نومبر 2018 کو خادم رضوری کی گرفتاری پر توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کرنے پر 87 لوگوں کو دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔جرمانہ ادا نہ کرنے کی صور ت میں مجرموں کو اجتماعی طور پر 146 سال کی قید مزید کاٹنی ہو گی۔ یہ سزا 2018 میں تحریک لبیک کے کارکنوں کی جانب سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کی وجہ سے ہوئی تھی۔ تاہم اب لاہور ہائیکورٹ نے خادم رضوی کے بھتیجے سمیت ٹی ایل پی کے 25 لوگوں کی ضمانت منظور کرتے ہوئے سزائیں معطل کردی ہیں۔