ظالم سعودی شوہر نے اپنی بیوی کوآگ لگا دی

مظلوم خاتون کو ہسپتال داخل کر ا دیا ، حالت انتہائی تشویش ناک بتائی جا رہی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 20 فروری 2020 18:13

ظالم سعودی شوہر نے اپنی بیوی کوآگ لگا دی
جازان(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20فروری 2020ء) سعودی عرب میں ایک انتہائی انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک ظالم سعودی نے اپنی بیوی کو آگ لگا دی، جس کے باعث متاثرہ خاتون بُری طرح جھُلس گئی ۔ خاوند کی درندگی کا شکار ہونے والی اس خاتون کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کی حالت انتہائی تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ سعودی اخبار عکاظ کے مطابق یہ واقعہ جازان کے ایک گاؤں میں پیش آیا۔

پولیس کے مطابق ملزم کی عمر 40 سال سے 45سال کے درمیان بتائی جا رہی ہے۔ ملزم نے جب یہ بہیمانہ حرکت کی اس وقت وہ نشے کی حالت میں تھا۔ درندہ صفت خاوند نے پہلے بیوی کو گالم گلوچ کی، اور پھر اس کی مار پیٹ پر اُتر آیا۔ اس کے باوجود بھی اس کی سنگدلی کا جذبہ ٹھنڈا نہ ہوا تو اس نے اپنی بیوی پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔

(جاری ہے)

جس کے باعث سعودی خاتون کا جسم بُری طرح جھُلس گیا۔

اس ظلم کا شکار ہونے والی خاتون کی عمر 30 سال کے لگ بھگ بتائی جا رہی ہے۔ جازان پولیس کے ترجمان میجر نائف حکامی نے بتایا کہ اس واقعے کی مزید تفصیلات بعد میں بتائی جائیں گی۔ فی الحال صرف اتنا پتا چلا ہے کہ نشے میں مدہوش خاوند نے بیوی پر پٹرول چھڑک کر آگ لگادی ہے۔ جو اس وقت ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں زندگی اور موت کی لڑائی لڑرہی ہے۔

خاتون کا پچاس فیصد جسم جھُلس چکا ہے ۔ جازان کے محکمہ صحت کے ترجمان محمد دراج کے مطابق خاتون کا علاج شاہ فہد ہسپتال سنٹرل ہسپتال میں ہو رہا ہے۔ اگرچہ خاتون کی حالت کچھ بہتر ہوئی ہے، تاہم اسے مصنوعی سانس پر رکھا گیا ہے۔ ابھی اس کی زندگی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ خاتون کے جھُلسے ہوئے جسم کی پلاسٹک سرجری بھی کی جائے گی۔ تاہم خاتون کا اگر خود سے سانس بحال ہو گیا تو پھر اسے وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ رواں ماں کے دوران ہی سعودی عرب میں ایک خاتون نے اپنے سعودی شوہر پر تیزاب پھینک کر اُسے شدید زخمی کر دیا تھا۔ خاوند کے مطابق ملزمہ اُس کی تیسری بیوی تھی جو جادو ٹونے میں مصروف رہتی تھی۔ کئی بار اُسے سمجھایا مگر وہ پھر بھی باز نہ آئی۔ وقوعے والے روز خاوند اپنے کمرے میں سو رہا تھا جب اچانک بیوی سے اُس پر تیزاب پھینک کر اُسے شدید زخمی کر دیا تھا۔

خاوند نے بتایا کہ نیند کے دورانمجھے ایسا لگا کسی نے انتہائی کھولتا ہوا پانی مجھ پر اُنڈیل دیا ہو۔ جس سے میرا سارا جسم جل اُٹھا اور دکھائی دینا بھی بند ہو گیا۔ میری تیسری بیوی نے دروازہ بھی اندر سے بند کر رکھا تھا، بڑی مشکل سے میں نے دراز کو ٹٹول کر اس میں سے چابی نکالی اور گھر سے باہر نکل کر لوگوں کو مدد کے لیے پُکارا، جنہوں نے مجھے تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا۔

میرا قصور بس یہی تھا کہ میں نے اُسے جادو سے منع کیا تھا۔ حالانکہ میں نے ہمیشہ اُس کے حقوق پُورے کیے تھے، اُس کی ہر خواہش منہ سے نکلتے ہی پُوری کر دیتا تھا۔ مگر اُس نے مجھ سے ایسا ظالمانہ سلوک کیوں کیا؟ اس کا میرے پاس کوئی جواب نہیں۔ سعودی تاریخ کے اس تیزاب گردی کے انوکھے واقعے کے بعد متاثرہ شخص کی تیسری بیوی کو گرفتار کر لیا گیا تھا تاہ اُسے شخصی ضمانت پر رہائی مل گئی تھی۔ بعد میں تفتیشی اداروں نے اسکی ضمانت منسوخ کر کے اسے دوبارہ گرفتار کر لیا اور اس سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔