6 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے نہ چلائی تو وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی، سپریم کورٹ

بیوروکریٹس سے حکومت کی بن نہیں رہی، حکومتی ارکان خود حکومت کے خلاف کھڑے ہیں، چیف جسٹس

Khurram Aniq خُرم انیق جمعہ 21 فروری 2020 12:13

6 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے نہ چلائی تو وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت ..
کراچی(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-21فروری2020ء) سپریم کورٹ میں کراچی سرکلرریلوے کیس کی سماعت ہوئی ہے۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے ک بحالی کا پلان شیئر کیا جس کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ 6 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے نہ چلائی گئی تو وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔رپورٹ پیش کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ بہت جلد کراچی سرکلر ریلوے منافع بخش ادارہ بن جائے گا جبکہ تمام اسٹیشنوں کو بستیو ں سے منسلک کر دیا جائے گا۔

سیکرٹری ریلوے نے عدالت میں موقف اپنایا کہ آپ کی ہدایت کے بعد روزانہ کی بنیاد پر کام جاری ہے جس پر سپریم کورٹ کی جانب سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ پہلے کام کیوں نہیں ہو رہا تھا، چاہیں تو ابھی آپ کو جیل بھیج دیں، یہ کیا افسری کر رہے ہیں آپ، ہمیں معلوم ہے کہ آپ کراچی سرکلر ریلوے نہیں چلائیں گے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکرٹری ریلوے کی جانب سے سپریم کورٹ کو یقین دہائی کروائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بہت جلدی کام مکمل کر لیا جائے گا۔

چیف جسٹس کی جانب سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آپ لوگ بہت سستی سے کام کر رہے ہیں، آپ سارا دن کمروں میں بیٹھے رہتے ہیں، آپ لوگوں کو کراچی کی اہمیت کا اندازہ نہیں ہے، اس لئے آپ لوگ کام نہیں کر رہے،آپ کو کراچی کے لوگوں کے مسئلوں کا اندازہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومت سو رہی ہے، سوچنے والا کوئی نہیں ہے۔ ہر سماعت پر مختلف موقف لے کر آ جاتے ہیں۔واضح رہے کہ آج کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی جانب سے سماعت کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر6 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے نہ چلائی گئی تو وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔