لیڈرشپ اور سیکیورٹی کے موضوع پر جاری بین الاقوامی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے زیر اہتمام لیڈرشپ اور سیکیورٹی کے موضوع پر جاری بین الاقوامی ورکشاپ کے شرکاء نے نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا اور انہیں میری ٹائم سیکیورٹی سے متعلق پاک بحریہ کے چیلینجز اور ردعمل کے بارے میں بریفنگ دی گئی

جمعہ 21 فروری 2020 12:17

لیڈرشپ اور سیکیورٹی کے موضوع پر جاری بین الاقوامی ورکشاپ کے شرکاء کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 فروری2020ء) نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے زیر اہتمام لیڈرشپ اور سیکیورٹی کے موضوع پر جاری بین الاقوامی ورکشاپ کے شرکاء نے نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا اور انہیں میری ٹائم سیکیورٹی سے متعلق پاک بحریہ کے چیلینجز اور ردعمل کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
بات چیت کے دوران خطے کی بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال اور سمندری دہشتگردی جیسے خطرات سے نمٹنے کے لیے پاک بحریہ کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے ورکشاپ کے شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔

خصوصی طور پر شرکاء کی توجہ اس بات پر مبذول کرائی گئی کہ پاک بحریہ کا بحری بیڑہ سمندری امور سے متعلق وسیع خطرات سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
بعد ازاں چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے شرکاء کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی میں پاک بحریہ کی کاوشوں کو اجاگر کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کے ساتھ ساتھ گوادر بندرگاہ کی ترقی اور میری ٹائم سیکٹر کے ترجیحی شعبوں میں استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے پاک بحریہ کی بڑھتی ہوئی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔


ورکشاپ کے شرکاء جن میں اراکین اسمبلی، سفارتکار اور ملکی و غیر ملکی سرکاری افسران شامل تھے نے خطے میں سمندری تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے پاک بحریہ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔


اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 فروری2020ء) نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے زیر اہتمام لیڈرشپ اور سیکیورٹی کے موضوع پر جاری بین الاقوامی ورکشاپ کے شرکاء نے نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا اور انہیں میری ٹائم سیکیورٹی سے متعلق پاک بحریہ کے چیلینجز اور ردعمل کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔


بات چیت کے دوران خطے کی بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال اور سمندری دہشتگردی جیسے خطرات سے نمٹنے کے لیے پاک بحریہ کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے ورکشاپ کے شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔خصوصی طور پر شرکاء کی توجہ اس بات پر مبذول کرائی گئی کہ پاک بحریہ کا بحری بیڑہ سمندری امور سے متعلق وسیع خطرات سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔