مقبوضہ کشمیر، ’’وی پی این‘‘ استعمال کرنے والوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈائون

بھارتی سافٹ ایئر انجینئرز کی ٹیمیں کشمیر میں وی پی اینز کے استعمال کر غیر موثر بنانے کی پوری کوشش کر رہی ہیں،۔ کشمیر ٹیلی کام عہدیدار

جمعہ 21 فروری 2020 18:04

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2020ء) بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں فیس بک، وٹس ایپ ، ٹویٹر اور دیگر سماجی رابطوں کی سائٹوں تک رسائی کیلئے ورچول پرائیویٹ نیٹ ورک(وی پی این) استعمال کرنے والوں کے خلاف ایک بڑا کریک ڈائون شروع کر دیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارت نے اگر مقبوضہ علاقے میں انٹرنیٹ سروس محدود پیمانے پر بحال کر دی ہے لیکن فیس بک، وٹس ایب، انسٹا گرام اوردیگر سماجی رابطوں کی سائٹوں پر اب بھی پابندی عائد ہیں تاہم کشمیر ی وی این پی اور پراکسی سرورز کے ذریعے مذکورہ سائٹوں تک رسائی حاصل کر کے غیر قانونی بھارتی قبضے اور قابض بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے گزشتہ برس پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سینکڑوں کشمیریوں کو حراست میں لیا اور مواصلات پر پابندیاں عائد کر دیں۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے نے لکھا کہ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے سوشل میڈیا کا استعمال کرنے والے 100سے زائد کشمیریوں کی شناخت کر لی ہے اور مزید افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔

پولیس ترجمان نے رائٹرز کو بتایا کہ پراکسی سرورز کے ذریعے سماجی رابطوں کی سائٹوں تک رسائی کرنے والے کئی افراد کے خلاف مقدمات بھی درج کر لیے گئے ہیں۔سرینگر کے ایک رہائشی 37سالہ تاجر عادل الطاف نے رائٹرز کو بتایا کہ انہوں نے اپنے فون پر ایک درجن وی پی این ایپس ڈائون لوڈ کر رکھی ہیں اور اگر بھارتی انتظامیہ ان میں سے ایک کو بلاک کر ے گی تو وہ دوسرا استعمال کر لیں گے۔

سلیمہ جان نامی ایک خانون نے بتایا کہ انہوں نے چندی گڑھ کے ایک کالج میں زیر تعلیم اپنے بیٹے کے ساتھ ویڈیو چیٹ کے لیے پراکسی سرور استعمال کیا ۔ کشمیر ٹیلی کام کے ایک عہدیدار نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ بھارتی سافٹ ایئر انجینئرز کی ٹیمیں کشمیر میں وی پی اینز کے استعمال کر غیر موثر بنانے کی پوری کوشش کر رہی ہیں اور انہوں نے کچھ وی پی اینز کو بلاک بھی کیا ہے تاہم لوگ مزید وی پی این کے ساتھ منسلک ہو جاتے ہیں اور یہ بلی اور چوہے کے کھیل کی طرح ہے۔