محکمہ جنگلات کی تمام زمینوں کا ریکارڈ ڈیجیٹلائزڈ کیا جارہا ہے ،سید ناصر حسین شاہ

محکمہ جنگلات کی زمینوں کو سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق قابضین سے خالی کرواکر ان زمینوں پر جنگلات لگائے جائیں،صوبائی وزیرکی ہدایت

جمعہ 21 فروری 2020 18:04

محکمہ جنگلات کی تمام زمینوں کا ریکارڈ ڈیجیٹلائزڈ کیا جارہا ہے ،سید ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2020ء) صوبائی وزیر جنگلات و بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ محکمہ جنگلات ک افسران کی دن رات کاوشوں کے نتیجے میں محکمہ جنگلات کی ریزرو فاریسٹ کیٹگری میں ریونیو ڈپارٹمنٹ کے لینڈ یوٹالائیزیشن ڈپارٹمنٹ ک ریکارڈ میں تاریخی اضافہ کیا گیا ہے یعنی 1892 تا 2019 تک محکمہ جنگلات سندھ کی روزرو فاریسٹ کیٹگری میں زمین کا محکمہ لینڈ یوٹالائیزیشن کے ریکارڈ میں اندراج صرف 6 لاکھ ایکڑ تک تھا جبکہ محکم جنگلات کے افسران کی بہترین پرفارمنس اور کاوشوں کے نتیجے میں گزشتہ دو تین ماہ کے دوران 4 لاکھ 21 ہزار ایکڑ ہوگیا ہے اور حق تسلیم کرلیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج سینئر ممبر بورڈ آف ریوینیو کے دفتر میں ایک اجلاس کی صدارت کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو قاضی شاہد پرویز، چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ ریاض وگن، چیف کنزرویٹر اعجاز احمد نظامانی، ڈپٹی کمشنر جامشورو کیپٹن فرید الدین کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔ وزیر جنگلات نے اس موقع پر کہا کہ بورڈ آف ریونیو میں اندراج کے بعد اب یہ زمینیں کسی کو بھی الاٹ نہیں ہوسکتیں اور کسی اور کا حق ان پر قائم نہیں کیا جاسکتا۔

سید ناصر حسین شاہ نے ہدایت کی کہ محکمہ جنگلات اور ریوینیو ڈپارٹمنٹ مشترکہ طور پر پروٹیکٹیو فاریسٹ کی 25 لاکھ ایکڑ کے قریب نوٹیفائیڈ زمینوں کا بھی لینڈ رجسٹرڈ میں اندراج مکمل کرے تاکہ اس زمین کو بھی محفوظ کیاجاسکے۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ محکمہ جنگلات کی تمام زمینوں کا ریکارڈ ڈیجیٹالائیزڈ کیا جارہا ہے تاکہ جنگلات میں ہونے والے ہر قسم کی نقل و حرکت کو مانیٹر کیا جاسکے اور محکمہ کی کارکردگی میں مزید بہتری لائی جاسکے۔

وزیر جنگلات نے ہدایت کی کہ بورڈ آف ریوینیو اور کمشنرز کے دفاتر میں محکمہ جنگلات کی جانب سے دائر کی گئیں درخواستوں کا فیصلہ بھی جلد از جلد کیا جائے تاکہ محکمہ جنگلات کی زمینوں کو سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق قابضین سے خالی کرواکر ان زمینوں پر جنگلات لگائے جائیں۔ سپریم کورٹ کے احکامات پر من و عن عمل کیاجائے۔