یونیورسٹی آف واشنگٹن بیماریوں کے حجم کا تخیمنہ لگانے اور تحقیق میں تعاون فراہم کرے گی

صحت مند معاشرے کے قیام کیلئے پرائمری ہیلتھ اور بیماریوں کی روک تھام پر زیادہ توجہ دینا ہوگی

جمعہ 21 فروری 2020 22:52

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2020ء) یونیورسٹی آف واشنگٹن، انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایویلیوایشن (IHME) یو ایس اے پاکستان میں مختلف بیماریوں کے حجم کا تعین کرنے کیلئے انسٹی ٹیوٹ آف پرپبلک ہیلتھ (IPH)لاہور کے ساتھ اشتراک عمل کرے گا اور پوسٹ گریجوایٹ اور انڈر گریجوایٹ سطح پر تعلیم و تحقیق میں بھی تعاون فراہم کرے گا۔

یہ بات یہاں انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ میں یونیورسٹی آف واشنگٹن امریکہ کے ادارے انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایویلیویشن (IHME) کے تعاون سے دو روزہ انٹرنیشنل ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں بتائی گئی۔یونیورسٹی آف واشنگٹن کے پروفیسر ڈاکٹر علی مقداد نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تعلیم و صحت پر زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے اور معاشرے میں صنفی تضاد کو ختم اور سوشیو اکنامک انصاف کا فروغ صحت کے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بورڈ آف مینجمنٹ IPHلیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد مقبول نے کہاکہ صحت مند معاشرے کے قیام کیلئے ’’پرہیز علاج سے بہتر ہے‘‘ کے اصول پر صحت مند طرز زندگی اپنانے کے ساتھ بنیادی صحت کی ضروریات اور پریونشن پرتوجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بڑے بڑے ہسپتال بنانے پر زیادہ توجہ دی گئی جبکہ بیماریوں کی روک تھام اور پرائمری ہیلتھ کی سہولیات ناکافی ہیں۔

خالد مقبول نے کہاکہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ لاہوریونیورسٹی آف واشنگٹن کے تکنیکی تعاون اور مشترکہ تعلیمی و تحقیقی میدان میں تعاون کا خیرمقدم کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ IPHپبلک ہیلتھ کو بہتر بنانے کیلئے مقامی اور غیرملکی جامعات اور اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اور اس تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔ تقریب سے ڈین IPH ڈاکٹر زرفشاں طاہر، IHMEکے ڈاکٹر ولیم ڈینگل اور ڈاکٹر لارن ولنر نے بھی خطاب کیا۔ یہ ورکشاپ دو دن جاری رہے گی جس میں مختلف ٹیکنیکل سیشن ہوں گے۔ ورکشاپ میں مختلف میڈیکل کالجز کے فیکلٹی ممبرز اور ڈاکٹرز کے علاوہ یونیورسٹی آف وٹرنری سائنسز کے ڈاکٹرز بھی شرکت کر رہے ہیں۔