امریکا طالبان کامیاب مذاکرات، پاکستان کی کوششیں رنگ لے آئیں

پاکستان کا امریکا طالبان معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم، 29 فروری کو معاہدے پر دستخط دیکھ رہے ہیں، توقع ہے افغان سیاسی دھڑے اس سے فائدہ اٹھائیں گی، ایسا افغانستان چاہتے ہیں جہاں افغان مہاجرین کی واپسی ممکن ہو۔ ترجمان دفتر خارجہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 21 فروری 2020 20:14

امریکا طالبان کامیاب مذاکرات، پاکستان کی کوششیں رنگ لے آئیں
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 فروری 2020ء) پاکستان نے امریکا طالبان معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے معاہدے میں اہم کردار ادا کیا، امید ہے افغانستان میں امن کی راہ ہموار ہوگی، توقع ہے افغان سیاسی دھڑے اس سے فائدہ اٹھائیں گے، ایسا افغانستان چاہتے ہیں جہاں افغان مہاجرین کی باوقار واپسی ممکن ہو۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا طالبان معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ پاکستان نے امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدے میں کردار ادا کیا۔ پاکستان ہمیشہ مذاکرات کا حامی رہا ہے۔ امید ہے کہ معاہدے سے افغان گروپوں کے درمیان مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان 29 فروری کو معاہدے پر دستخطوں کے منتظر ہیں۔

(جاری ہے)

امید ہے کہ افغانستان کی سیاسی جماعتیں قیام امن کیلئے کردار ادا کریں گی۔ افغانستان کی سیاسی جماعتیں پائیدارامن واستحکام اورسیاسی تصفیحے کیلئے کام کریں گی۔ پرامن، مستحکم، متحد، جمہوری، خوشحال افغانستان کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن سے خطے میں استحکام پیدا ہوگا۔ ایسا افغانستان چاہتے ہیں جہاں افغان مہاجرین کی باوقار واپسی ممکن ہو۔

واضح رہے امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ امن معاہدہ 29 فروری کو دستخط ہونگے ۔ امریکی وزارت خارجہ نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ طالبان کے ساتھ امن معاہدے کیلئے طویل مذاکرات ہوئے جس کا مقصد جنگ کے خاتمے کیلئے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ اس معاہدے کا مقصد امریکی اور اتحادیوں کے افغانستان میں فوجی کم کر نا اور یہ یقینی بنانا کہ افغانستان کی سرزمین کوئی دہشتگرد گروپ امریکہ اور ان کے اتحادیوں کے خلاف نہ کرے۔

حالیہ ہفتوں میں افغانستان کی حکومت کے مشورے سے امریکی مذاکرات کارقطر میں طالبان کے ساتھ ایک مفاہمت پر پہنچے جس کا مقصد پورے افغانستان میں تشدد میں نمایاں کمی لانا ہے۔ تشدد کے کمی کے معاہدے پر کامیابی سے عمل درآمد کے بعد طالبان اورامریکہ امن عمل میں پیشرفت کی طرف جائینگے۔ بیان میں کہا گیا کہ ہم 29 فروری کو معاہدے پر دستخط کرینگے اس کے فوراً بعد بین الافغانی مذاکرات شروع ہونگے اور مکمل وپائیدار جنگ شروع ہو جائیگی۔

مزید کہا گیا کہ مستقبل کیلئے افغانستان میں سیاسی مستقبل کیلئے ایک راہ نقشہ بھی بنایا جائیگا ۔ امریکی بیان میں افغان رہنمائوں سے کہا گیا کہ وہ ایک پائیدار امن کے حصول کیلئے اتحاد کا مظاہرہ کریں، چیلنجز ہونگے لیکن دو حہ میں ہونے والے مذاکرات میں امیدیں اور حقیقی مواقع موجود ہیں۔ امریکہ تمام افغانوں سے موجودہ حالات کے ادراک کی اپیل کرتاہے ۔ امریکہ قطر اور دیگر اتحادیوں کی افغان امن عمل میں مدد اور شراکت پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔